ممبئی حملوں کے الزام میں گرفتار اجمل قصاب۔ فائل فوٹو رائٹرز۔۔۔

ممبئی: ممبئی حملوں کے الزام میں گرفتار اجمل قصاب کو ہندوستانی صدر پرناب مکھرجی کی جانب سے رحم کی اپیل مسترد کیے جانے کے بعد پونے جیل میں پھانسی دیدی گئی۔

اس سے قبل ہندوستانی صدر پرناب مکھرجی نے اجمل قصاب کی جانب سے کی گئی رحم کی اپیل مسترد کر دی تھی۔

ڈان نیوز کے مطابق ہندوستانی وزیر داخلہ نے اجمل قصاب کی رحم کی اپیل مسترد کرنے کی درخواست کی تھی۔

ہندوستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اجمل قصاب کو ممبئی سے پونے جیل منتقل کردیا گیا تھا جہاں انہیں ہندوستانی وقت کے مطابق صبح ساڑھے سات بجے پھانسی دی گئی۔

پاکستانی نژاد محمد اجمل قصاب پھانسی سے قبل ممبئی کی جیل میں تھے، وہ ان دس حملہ آوروں میں شامل تھے جنہوں نے سال 2008 میں ہندوستان کے اہم شہر ممبئی پر حملہ کیا تھا اور ان حملوں کے نتیجے میں تقریباً 166 افراد ہلاک اور تین سو زائد زخمی ہو گئے تھے۔

قصاب کو انڈیا کے خلاف جنگ، قتل اور دہشت گردی کے الزامات ثابت ہونے پر مئی 2010 میں سزائے موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

یاد رہے کہ ممبئی حملوں کے دوران مسلح افراد نے ممبئی کے پرتعیش ہوٹل، ایک یہودی مرکز، اسپتال اور ٹرین اسٹیشن کو نشانہ بنایا تھا۔

ہندوستان نے پاکستانی لشکر طیبہ کو ان حملوں کا ذمے دار ٹھہرانے کے ساتھ ساتھ پاک فوج میں شامل چند عناصر پر مبینہ طور پر ان افراد کی مدد کرنے اور مالی معاونت کا بھی الزام لگایا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

Jafir Shirazi Nov 21, 2012 04:21pm
ajmal kasab has taken life of 66 indians and has been hanged. sar bajeet singh has taken alot of lives of pakistani people. why shouldn't be hanged out. why he should be released on humanity basis? is there any difference in bloodshed? is there any difference of difinition of terrorism in india and pakistan? whether lives of pakistani people mean nothing to any one? if "rahm" appeal can be rejected for ajmal kasab then it also should be rejected for sarbajeet singh.
ابوالوفاء آزاد یوپی بھارت Nov 23, 2012 11:56pm
اجمل قصاب کو پھانسی دینے میں ہماری حکومت نے جلد بازی کی ہے جو کہ اقلیتوں کےساتھ امتیازی سلوک اور حکومت کی تنگ نظری کی دلیل ہے۔
ابوالوفاء آزاد یوپی بھارت Nov 25, 2012 12:22am
اجمل قصاب کو پھانسی دینے میں ہماری حکومت نے جلدبازی کی ہے جو کہ اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور حکومت کی تنگ نظری کا ثبوت ہے