کراچی دھماکہ کا ایک منظر۔ اے پی فوٹو

اسلام آباد: راولپنڈی میں مصریال روڈ پر واقع ایک امام بارگاہ کے قریب خود کش حملے میں کم از کم بارہ افراد ہلاک اور چھتیس سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

بدھ کے روز راولپنڈی کے مصریال روڈ پر امام بارگاہ قصر شبیر میں مجلس جاری تھی کہ دھماکہ ہوگیا۔ پولیس کے مطابق مبینہ خودکش حملہ آور نے امام بارگاہ کے قریب جلوس میں داخل ہونے کی کوشش کی اور سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے روکے جانے کی کوشش پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

ابتدائی رپورٹوں کے مطابق زخمی اور ہلاک  ہونے والوں  میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ دھماکہ اسقدر شدید تھا کہ اسکی آواز کئی کلو میٹر دور تک سنی گئی۔ راولپنڈی میں ہائی الرٹ ہونےکے باوجود دہشت گرد موقع سے فائدہ اٹھانے میں کامیاب ہوگئے۔ دھماکے کے بعد ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کی اسپتال منتقلی شروع کردی گئی ہے۔

دھماکے کے نتیجے میں علاقے کی بجلی بند ہونے اور گنجان آباد علاقے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

راولپنڈی کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور ڈاکٹروں کی اضافی نفری کو طلب کرلیا گیا ہے۔

فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائی شروع کردی ہے جبکلہ علاقے کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔

دھماکے کی جگہ سے سکیورٹی فورسز نے دستی بم برآمد کرلیا ہے جسے بم ڈسپوزل اسکواڈنے ناکارہ بنادیا ہے۔

واقعہ پر عزاداروں نے شدیدغم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے انتطامیہ کی ناکامی قراردیا ہے۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ حادثہ سے پہلے کوئی سکیورٹی دکھائی نہیں دیتی اور واقعہ کے بعد اہلکاروں کا رش لگ جاتا ہے۔

صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، ایم کیوایم کے سربراہ الطاف حسین، مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف سمیت دیگر رہنماوں نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیخلاف ایک سازش قرار دیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں