امریکی ڈرون۔ فائل تصویر
امریکی ڈرون۔ فائل تصویر

میران شاہ: شمالی وزیرستان میں ڈرون حملے میں کم سے کم تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

شمالی وزیرستان میں میران شاہ کی تحصیل میر علی کے علاقے مبارک شاہی میں ایک گھر پر چار میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں چار افراد موقعے پر ہی  ہلاک  اور متعدد زخمی ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق اس سے پہلے جاسوس طیارے نے فضا میں کئی چکر کاٹے جس سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Amir Nawaz Khan Dec 07, 2012 10:56am
جمعرات کی صبح کو ڈرون نے شمالی وزیرستان کے صدر مقام میرانشاہ سے تیرہ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک گاؤں مبارک شاہی میں حملہ کیا۔ ڈرون نے ایک مکان کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہو گئے ہلاک ہونے والوں میں ایک ازبک شخص بھی ہے۔ یہ علاقہ طالبان اور القاءدہ کے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ ہے۔ دہشت گرد اس گھر کو استعمال کر رہے تھے۔ سیکورٹی ذرایع کے مطابق اس ڈرون حملہ میں کم از کم ۳ دہشت گرد مارے گئے ہیں. http://dawn.com/2012/12/06/us-drone-kills-at-least-3-militants-in-pakistans-n-waziristan/ شمالی وزیر ستان میں القائدہ اور طالبان کے تمام گروپوں اور غیر ملکی جہادیوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں۔ القائدہ کے دہشت گردوں اور غیر ملکی دہشت گردوںکا مارا جانا اس چیز کا ثبوت ہے کہ ڈرون حملے دہشت گردوں کے خلاف ہو رہے ہیں اور پاکستان کے مفاد میں ہیں۔ وزیرستان ،خصوصا شمالی وزیرستان ،القاعدہ اور طالبان اور غیر ملکی جہادیوں کا گڑھ اور دہشت گردی کا مرکز سمجھا جاتا ہے کیونکہ دنیا بھر کے دہشت گرد یہاں موجود ہیں۔ اسامہ بن لادن و الظواہری کے ساتھی غیرملکی دہشت گرد شمالی وزیرستان پر قبضہ کئے بیٹھے ہیں اور انہوں نے پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔القاعدہ اور طالبان سمیت دیگر دوسرے گروپوں کی پناہ گاہیں پاکستان کے لیے بڑا مسئلہ ہے۔ القائدہ اور طالبان کے وجود میں آنے پہلے پاکستان میں تشدد اور دہشتگردی نام کی کوئی چیز نہ تھی۔ ڈرون حملوں کے متعلق سابق صدر پرویز مشرف کا کہناہے کہ ڈرون حملے وہاں کئے جاتے ہیں جہاں عسکریت پسند ہوتے ہیں اور ان حملوں میں بہت دیکھ بھال کر نشانہ لگایا جاتا ہے۔ بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی اور تشدد آمیز مذہبی انتہا پسندی نے اس ملک کے وجود کو ہی خطرے میں ڈال دیا ہے ۔ یہ وہی عسکریت پسند ہیں جنہوں نے ریاست اور اس کے عوام کے خلاف اعلان جنگ کر رکھاہے ۔اب ہمارے سامنے ایک ہی راستہ ہے کہ یا تو ہم ان مسلح حملہ آوروں کے خلاف لڑیں یا پھر ان کے آگے ہتھیار ڈال دیں جو پاکستان کو دوبارہ عہدِ تاریک میں لے جانا چاہتے ہیں۔ دہشت گرد عناصر پاکستان میں غیر یقینی صورتحال پیدا کرکے ملک میں انتشار پیدا کررہے ہیں۔ دہشت گرد گولی کے زور پر اپنا سیاسی ایجنڈا پاکستان پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔ نیز دہشت گرد قومی وحدت کیلیے سب سے بڑاخطرہ ہیں۔ اسلام امن،سلامتی،احترام انسانیت کامذہب ہے لیکن چندانتہاپسندعناصرکی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام کاامیج خراب ہورہا ہے۔ ڈرون حملے صرف اور صرف دہشت گردوں کے خلاف کئیے جاتے ہیں جو نہ صرف پاکستان بلکہ دوسرے ممالک کے لئے بھی ایک خطرہ ہیں۔۔ درحقیقت ڈرون حملوں سے عام شہریوں کو کسی قسم کا خطرہ لاحق نہ ہے اور اگر کسی کو ڈرونز سےخطرہ ہے، تو وہ یا تو دہشت گرد و شدت پسند ہیں یا ان کے حامی ۔ ڈرونز کی افادیت دشوار گزار اور مشکل ترین علاقوں مین دہشت گردوں کی خفیہ پناہ گاہوں کو تباہ کرنے اور دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کے ضمن مین مسلمہ ہے اور ڈرونز کا نشانہ بلا کا ہے۔ ڈرون حملوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے شدت پسند ہوتےہیں. آزاد میڈیا کو قبائلی علاقوں تک رسائی حاصل نہیں ہے اور وہ پاکستانی میڈیا کی خبروں ، اور دہشت گردوں کی سپلائی کردہ معلومات سے استفادہ کرتے ہین جو کہ قابل اعتبار معلومات نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر رپورٹیں غلط معلومات من گھڑت واقعات اور مفروضوں پر مبنی ہوتی ہیں۔ ہمیں جہادی عناصر کو ہمیشہ کے لئے نکیل ڈالنی ہو گی اور ان کی بیخ کنی کرنا ہو گی کیونکہ یہ ہمارے بچوں ،عورتوں،بزرگوں اور بے گناہ و معصوم شہریوں کو طالبان و القائدہ کے ہاتھوں بچانے اور محفوظ رکھنے کے لئے ضروری ہے