سپریم کورٹ -- فائل تصویر.
سپریم کورٹ -- فائل تصویر.

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بیس دسمبر تک سی این جی کی موجودہ قیمت برقرار رکھنے کی ہدایت کردی ہے۔ 

 عدالت نے آئندہ سماعت پر ای سی سی اجلاس کا فیصلہ پیش کرنے کا حکم بھی جاری کردیا۔

 پیر کو جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی۔

 سماعت کے دوران اوگرا نے عدالت کو سی این جی ایسوسی ایشن کیساتھ مزاکرات کی تفصیل سے آگاہ کیا۔

 اس موقع پر اوگرا کی طرف سے سی این جی قیمتوں کا فارمولا بھی پیش کیا گیا جس کے مطابق ریجن ون میں 74 روپے اور ریجن ٹو میں 65 روپے فی کلو فروخت کی تجویز دی گئی۔

 اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ قیمتوں کاتعین کس طرح کیا گیا ہے۔

 دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالت قیمتوں کاتعین نہیں کرے گی البتہ عوام متاثر ہوں گے تو عدلیہ کی جانب سے مداخلت ہوگی۔

 جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ جن کا یہ کام ہے وہ نہیں کررہے  جس کا نتیجہ یہ ہے کہ عوام کو بنیادی حقوق نہیں مل رہے۔۔

 انکے مطابق، بیس روپے کی چیز بیانوے روپے میں فروخت ہورہی ہے۔۔

 دوران سماعت اوگرا کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ قیمت کے تعین کامعاملہ کل کابینہ کے اجلاس میں پیش ہوگا جس پر جسٹس خلجی نے کہا معلوم کریں کل کابینہ کااجلاس ہوبھی رہا ہے کہ نہیں۔

 انکا کہنا تھا کہ عوام مشکل میں ہیں اور کابینہ آرام کر رہی ہے۔

 

تبصرے (0) بند ہیں