فائل فوٹو۔۔۔
فائل فوٹو۔۔۔

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سی این جی کی قیمتوں سے متعلق کیس کا فیصلہ سنانا شروع کردیا ہے۔

سپریم کورٹ نے اوگرا کا قیمتوں کا فارمولہ کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے اوگرا کو قیمتوں کا نیا فارمولہ بناکر قیمتیں مقرر کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

عدالت نے فیصلے میں لکھا ہے کہ اوگرا کو اجارہ داری پر مبنی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ اتھارٹی نے قانون کی خلاف ورزی کی۔

فیصلے میں کہا گیا کہ صارف کے مفاد کا تحفظ اوگرا کی ذمہ داری ہے لیکن اتھارٹی صارف کے حقوق کے تحفظ میں ناکام رہی۔

مزید کہا گیا کہ سی این جی کارٹل بناکر حکومت کی ملی بھگت سے غریب شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کی گئی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دوہزارآٹھ میں سی این جی قیمت تینتیس روپے فی کلو تھی جو ستمبر دوہزار بارہ میں پچانوے روپے فی کلو ہوگئی۔ ۔سی این جی قیمتیں قانون کے مطابق نہیں تھیں اور بہت زیادہ اضافی چارجزوصول کیےجارہے ہیں۔

فیصلے کے مطابق قیمتوں کے تعین کی ذمہ داری اوگرا کی ہے اور اوگرا وفاقی حکومت سے الگ خودمختار ادارہ ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ اوگراحکومت کی گائیڈلائنزکو مدنظر رکھے لیکن من وعن تسلیم کرنے کا ذمہ دارنہیں۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اوگرا کو وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کا پابند بنایا گیا ہے اور صارف کے مفاد کا تحفظ اوگرا کی ذمہ داری ہے۔

سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ اوگرا سی این جی کی نئی قیمتیں مقرر کرے ہم نہیں کریں گے۔

چیئرمین اوگرا سعید احمد کا کہنا تھا کہ تفصیلی فیصلہ ابھی موصول نہیں ہوا اور نئے فارمولے کے لیے جلد کوئی فیصلہ کرلیں گے۔

اوگرا کی طرف سے 48 گھنٹوں میں نئی قیمتوں کا اعلان کرنے کا بھی کہا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Teyyab Shahzad Dec 21, 2012 11:31am
Assalam-O-Alaikum! Ye To Koi Faisala Nahi, Supreme Court Ko koi Thoos Faisala Karna Chahea tha.