فوٹو اے پی۔۔۔

دمشق: شام میں باغیوں کے علاقے میں ایک بیکری پر کیے گئے فضائی حملے میں ساٹھ سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے جبکہ امن کے سفیر لخدر براہمی نے اس معاملے کو حل کرنے کیلیے نئے سرے سے کوششوں کا آغاز کردیا ہے۔

شام کیلیے انسانی حقوق کی نمائندہ تنظیم کے مطابق وسطی صوبے حرما کے علاقے حلفیہ میں کیے گئے فضائی حملے میں ساٹھ سے زائد افراد ہلاک اور کم از کم 50 افراد زخمی ہو گئے۔

تنظیم کے مطابق زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ ہے۔

مقامی کوآرڈینیشن کمیٹی کے مطابق حکومتی افواج کی جانب سے حلفیہ میں ایک بیکری پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

ایک ویڈیو میں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقامی لوگ زخمی اور ہلاک ہونے والوں کو اپنی کمر پر لاد کر لے جارہے تھے جن میں کم از کم ایک خاتون بھی شامل تھی۔

دوسری جانب امن کے عالمی سفیر لخدر براہمی 21 ماہ سے جاری تنازع حل کرانے کیلیے ایک بار پھر شام پہنچ گئے ہیں۔

اس سے قبل انہوں نے 19 اکتوبر کو یہاں کا دورہ کیا تھا تاہم اس کے بعد سے حکومت اور باغیوں کے درمیان مستقل تصادم جاری ہے۔

تنظیم کے مطابق مارچ 2011 سے حکومت اور باغیوں کے درمیان جاری پرتشدد تصادم میں اب تک کم از کم 44 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اتوار کو حلفیہ کے علاوہ شام کے دیگر علاقوں میں ہونے والے دیگر پرتشدد واقعات میں کم از کم 49 افراد ہلاک ہو گئے۔

تنظیم کے مطابق صوبہ الیپو کے علاقے سفیرا میں کیے گئے ایک فضائی حملے میں میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہو گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں