وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف۔ فائل فوٹو رائٹرز۔۔۔
وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف۔ فائل فوٹو رائٹرز۔۔۔

اسلام آباد: وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ کسی کو ملک میں جمہوریت کو پٹڑی سے اتارنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ پارلیمانی نظام کو مزید مستحکم بنایا جائے گا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ابتدائی کلمات ادا کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ قوم کو انتہا پسندی ، شدت پسندی اور عدم برداشت کے چیلنج درپیش ہیں جو بہت عرصہ سے ہمارے لئے انتہائی تشویش کا باعث ہیں۔

وزیراعظم نے نئے سال کے آغاز پر دہشت گردی اور دیگر برائیوں کے ساتھ نمٹنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کو کچلنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کا عزم کررکھا ہے یہی وجہ ہے کہ دہشت گردوں نے حکومت کو غیرمستحکم کرنے کیلئے اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے۔

وزیراعظم نے بشیراحمد بلور، 21 نیوی اہلکاروں، خیبرپختونخواہ اور سندھ میں پولیو کے قطرے پلانے والے کارکنوں کی ہلاکت، باچا خان ایئرپورٹ پشاور پرحملے، مستونگ میں حالیہ دھماکہ میں انیس زائرین کی ہلاکت اورکراچی میں دھماکے سے چار افراد کے ہلاک ہونے پر دلی رنج وغم کا اظہارکرتے ہوئے ان واقعات کی پرزور مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو معلوم ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے تیس ہزار سے زائد شہری اور مسلح افواج کے پانچ ہزار سے زائد اہلکارہلاک ہوئے جبکہ اربوں ڈالرکا نقصان اٹھانا پڑا۔

انکے مطابق، غربت اور ناخواندگی دہشت گردی او انتہا پسندی کے بنیادی اسباب ہیں، بے روزگار نوجوانوں کو مفید روزگار فراہم کرنے سے انہیں دہشت گردوں کے چنگل میں پھنسنے سے روکنے میں مدد ملے گی۔

راجہ پرویزاشرف نے کہا کہ اتحادی حکومت اپنی مدت پوری کرنے جارہی ہے اور انتخابات کی طرف بڑھ رہی ہے، حکومت انتخابات کو ’’امانت‘‘ تصور کرتی ہے جنہیں آئین کے مطابق منعقد کیا جائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پی پی پی کی اتحادی حکومت کسی کوملک میں جمہوریت کو پٹڑی سے اتارنے نہیں دے گی کیونکہ اس کیلئے بے شمار قربانیاں دی گئی ہیں، پارلیمانی نظام کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں