۔۔۔اے پی فائل فوٹو۔
۔۔۔اے پی فائل فوٹو۔

پشاور: پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کی زیر نگرانی خیبر پختونخواہ میں خفیہ طور پر پولیو مہم دوبارہ شروع کردی گئی۔

واضح رہے کہ دسمبر میں کراچی اور خیبر خیبر پختونخواہ میں نو ہیلتھ ورکرز کی ہلاکت کی بعد اقوام متحدہ کی تنظیموں نے پاکستان بھر میں مہم کو معطل کردیا تھا۔

منگل کو چھ خواتین سمیت سات پولیو ویکسین کے لیے چندہ جمع کرنے والے رضاکاروں کو صوابی میں ہلاک کردیا گیا تھا۔

ایک اعلی حکومتی اہلکار کے مطابق، ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مہم چلانے کے بجائے حکام نے مناسب سیکیورٹی کے ساتھ حفیہ انداز میں مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

خیبر پختونخواہ میں پولیو کے خاتمے سے متعلق محکمے کے سربراہ ڈاکٹر جانباز آفریدی کا کہنا تھا کہ مہم کو مرحلہ وار اور مختلف اضلاع میں مختلف اوقات میں مکمل کیا جائے گا۔

آفریدی نے اے ایف پی کو بتایا کہ انہیں مہم کو 14 جنوری تک شروع کرنا تھا تاہم سیکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کے باعث انہوں نے اپنی پالسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے مہم کی مرحلہ وار تکمیل کا ہدف رکھا ہے جبکہ زیادہ خطرناک اضلاع کو پہلے ترجیح دی جائیگی۔

انکا کہا تھا کہ پورے صوبے میں ایک ساتھ مہم چلانے کے برعکس، پولیو ٹیمیں اب منتخب کردہ علاقوں میں مناسب سیکیورٹی کے ساتھ ویکسین دیں گی۔

پاکستان میں حالیہ سالوں میں پولیو کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، 2011ء میں 198 پولیو کیسز سامنے آئے جو دنیا بھر کے کسی بھی ملک سے زیادہ ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں