وزیر دفاع سید نوید قمر۔—فائل فوٹو
وزیر دفاع سید نوید قمر۔—فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیر دفاع نوید قمر نے کہا ہے کہ اچھا یا برا کوئی طالبان نہیں ہوتا، جو بھی دہشتگرد ہے اسے ختم کرنا چاہئیے۔

جمعے کو پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں میڈیا کے ساتھ کے دوران وزیر دفاع نوید قمر نے کہا ہے کہ پاکستان اب تک 26 طالبان لیڈرز کو رہا کر چکا ہے۔

نوید قمر نے کہا کہ طاہرالقادری کے پیچھے اسٹبلشمنٹ نہیں ہے، ہر کوئی اپنی کمپنی کو مشہور کرنے کے لیے ایسے ناموں کا استعمال کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جلسہ یا احتجاج کرنا طاہرالقادری کا حق ہے تاہم آئین توڑنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد اس پر کوئی فیصلہ کیا جائے گا کہ اسے منظر عام پر لایا جائے یا نہیں۔

نوید قمر نے کہا کہ نگران حکومت پر اپوزیشن سے مشاورت سترہ مارچ کو ہوگی، اس سے پہلے مشاورت کا کوئی امکان نہیں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں