پاکستان کی طرف سے پانچ وکٹیں لینے والے سعید اجمل کا فاتحانہ انداز۔ فوٹو اے ایف پی۔۔۔

دہلی: ہندوستان نے تیسرے اور آخری ایک روزہ میچ میں پاکستان کو اعصاب شکن مقابلے کے بعد دس رنز سے شکست دیدی۔(میچ کی ہر لمحہ بدلتی صورتحال جاننے کیلیے یہاں کلا کریں)۔

پاکستانی باؤلرز نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہندوستانی ٹیم کو 167 رنز تک محدود کردیا تاہم بلےبازوں نے ان کی کارکردگی پر پانی پھیر دیا اور پوری ٹیم 160 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

ہندوستانی کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے ٹاس کا سکہ اپنے حق میں پلٹتے دیکھ کر پہلے بلےبازی کا فیصلہ کیا جسے پاکستانی باؤلرز نے ایک بار پھر غلط ثابت کر دکھایا۔

ہندوستانی کی پہلی وکٹ 19 کے اسکور پر اس وقت گری جب وریندر سہواگ کی جگہ ٹیم میں شامل کیے جانے والے اجنکیا راہانے چار رنز بنانے کے بعد محمد عرفان کی گیند پر کامران اکمل کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔

اسکور میں دس رنز کا اضافہ ہی ہوا تھا کہ عرفان نے ہندوستان کو ایک اور نقصان پہنچاتے ہوئے دوسرے اوپنر گوتم گمبھیر کو بھی پویلین واپسی کا راستہ دکھا دیا۔

اسکور 37 تک پہنچا تو جنید خان نے ویرات کوہلی کو یونس خان کے ہاتھوں کیچ کراکے سیریز میں تیسری مرتبہ ان کی وکٹ حاصل کی۔

یوراج سنگھ نے سریش رائنا کے ساتھ اسکور کو 61 تک پہنچایا تاہم اسی مجموعے پر یوراج، محمد حفیظ کی خوبصورت گیند پر بولڈ ہو گئے۔

اس موقع پر کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے سریش رائنا کو کریز پر جوائن کیا اور سیریز میں انڈین ٹیم کی کامیاب ترین بیٹنگ جوڑی نے ایک بار پھر اننگ کی سب سے بڑی 48 رنز کی شراکت قائم کی۔

سعید اجمل نے 11 کے اسکور پر سریش رائنا کو آؤٹ کر کے اس خطرناک ہوتی شراکت کا خاتمہ کیا اور پھر اگلی ہی گیند پر ایشون کو بھی پویلین روانہ کر دیا۔

کپتان دھونی نے ایک بار پھر اپنی ٹیم کے لیے مرد بحران کا کردار ادا کرنے کی کوشش کی تاہم 131 کے اسکور پر عمر گل نے نے عمر اکمل کی مدد سے حریف کپتان کو قابو کر لیا۔

اسکور میں دس رنز کے اضافے سے سعید اجمل نے بھونیشور کمار اور پھر 160 کے اسکور پر ایشانت شرما کو اپنی گیند پر خوبصورت کیچ کے ذریعے میدان بدر کر دیا۔

دوسرے اینڈ پر موجود رویندرا جدیجا نے سعید اجمل کو ایک چھکا جڑا اور پھر دوبارہ ایسا کرنے کی کوشش میں وہ لانگ آف پر عمر اکمل کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔

اس کے ساتھ ہی اجمل نے اننگ میں اپنے پانچ شکار مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ ون ڈے کرکٹ میں اپنی بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ بھی مزید بہتر کر لیا۔ انہوں نے 24 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں۔

جواب میں پاکستانی ٹیم نے اپنی اننگ کا آغاز کیا تو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ قومی ٹیم باآسانی ہدف تک رسائی حاصل کر لے گی تاہم ہندوستانی باؤلرز کی شاندار باؤلنگ، بہترین فیلڈنگ اور پاکستان کی دفاعی حکمت عملی کے باعث پوری ٹیم 160 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

پاکستان کی طرف سے محمد حفیظ کے زخمی ہونے کے باعث کامران اکمل نے ناصر جمشید کے ساتھ اننگ کا آغاز کیا تاہم وہ بغیر کوئی رن بنائے بھونیشور کمار کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔

تجربہ کار یونس خان بھی کوئی خاص کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے اور صرف چھ رنز بنانے کے بعد کمار کی دوسری وکٹ بن گئے۔

اس موقع پر کپتان مصباح الحق نے جمشید کو کریز پر جوائن کیا اور اسکور کو بتدرج آگے بڑھانا شروع کیا، دونوں کھلاڑیوں نے اسکور کو 61 تک پہنچایا ہی تھا کہ جمیشید، ایشون کی سیدھی گیند کو سوئپ کھیلنے کی کوشش میں ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔

مصباح نے دوسرے اینڈ سنبھالے رکھا اور عمر اکمل کے ساتھ چوتھی وکٹ کیلیے 52 رنز جوڑے تاہم اسی اسکور پر کپتان 82 گیندوں پر 39 رنز کی سست رفتار اننگ کھیلنے کے بعد ایشون کی گیند پر لیگ سلپ میں راہانے کو کیچ دے بیٹھے۔

اسکور میں چھ رنز کے اضافے سے شعیب ملک، ایشانت شرما کی گیند پر امپائر کے غلط فیصلے کا شکار ہو  گئے، امپائر بلی باؤڈن نے 5 رنز بنانے والے آل راؤنڈر کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا حالانکہ جب گیند ان کے پیڈ سے ٹکرائی تو ان کا پیر لائن سے باہر تھا۔

اسکور 125 تک ہی پہنچا تھا کہ عمر اکمل نے موقع کی مناسبت کا خیال کیے بغیر جدیجا کی گیند کو کریز سے باہر نکل کر کھیلنے کی کوشش کی اور اسٹمپ ہو گئے۔ انہوں نے 25 رنز بنائے۔

حفیظ اور عمر گل نے اسکور کو 144 تک پہنچایا تاہم گیارہ رنز بنانے والے عمر گل، ایشانت شرما کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش میں لانگ آن پر کیچ ہو گئے۔

اگلے اوور میں سعید اجمل، شمی احمد کی گیند پر آؤٹ ہو کر ون ڈے کرکٹ میں ان کی پہلی وکٹ  گئے جبکہ اگلی ہی گیند پر جنید خان وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں رن آؤٹ ہو گئے۔

اس موقع پر محمد حفیظ نے کچھ دکھانے کی کوشش کی اور دو خوبصورت چوکے جڑے تاہم اسی کوشش میں وہ ایشانت کی گیند پر یوراج کو کیچ دے بیٹھے اور اس کے ساتھ ہی پوری پاکستانی ٹیم 49ویں اوور میں 157 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

انڈیا کی طرف سے ایشانت نے تین جبکہ کمار اور ایشون نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

اس میچ میں شکست کے باوجود پاکستان نے 2-1 سے سیریز اپنے نام کر لی۔

ہندوستانی کپتان مہندرا سنگھ دھونی کو حیران کن طور پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ سیریز میں لگاتار دو سنچریاں جڑے والے ناصر جمشید کو سیریز کے بہترین کھلاڑی کے اعزاز سے نوازا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں