فوٹو اے پی۔۔۔

جنیوا: عالمی ادارہ خوراک(ورلڈ فوڈ پروگرام) نے منگل کو کہا ہے کہ شام میں سیکیورٹی کی خراب صورتحال کے باعث وہ وہاں بھوک سے بے حال تقریباً دس لاکھ لوگوں کی مدد نہیں کر سکتے۔

ادارے کی ترجمان نے کہا کہ الیسا بیتھ بائرس نے بتایا کہ ایجنسی نے رواں ماہ شام کے 15 سے 25 لاکھ افراد کی مدد کرنیکا ارادہ کیا تھا جن کے بارے میں سیرین عرب ریڈ کریسنٹ کا کہنا ہے کہ انہیں غذائی امداد کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کی خراب  صرتحال اور ایجنسی کی جانب سے شام کی ترتوس بندرگاہ تک رسائی میں ناکامی کے باعث ہم ملک کے شدید متاثرہ علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کی بڑی تعداد کی مدد نہیں کر سکیں گے۔

بائرس نے کہا کہ ہمارا اہم پارٹنر ریڈ کریسنٹ اس پر انتہائی دباؤ ہے اور اس صورتحال میں مزید کام کرنا اس کی استعداد سے باہر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شام کے شہروں حمص، الیپو، ترتوس اور کامسلی میں بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر ہم نے اپنے عملے کو وقتی طور پر وہاں کے دفاتر سے بلا لیا ہے۔

شام میں جاری بحران کا آغاز مارچ 2011 یں پرامن مظاہروں سے ہوا تھا تاہم بعد میں اس نے خانہ جنگی کی کی شکل اختیار کر لی تھی۔ اقوام متحدہ کی حال ہی میں جاری کی گئی رہورٹ کے مطابق مارچ 2011 سے 2012 کے اختتام تک اس تنازع میں اب 60 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں