سربراہ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر طاہر القادری۔ فائل فوٹو اے ایف پی۔۔۔

اسلام آباد: طاہر القادری کے 14 جنوری کو ہونے والے لانگ مارچ پر حملے کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔

وزارت داخلہ نےحکیم اللہ محسود کی قریبی ساتھی کی فون  پر بات چیت ریکارڈ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہےکہ حکیم اللہ محسود  کے قریبی ساتھی نے فون پر رابطہ کر کے طالبان رہنما سے  طاہر القادری کے لانگ مارچ پر  حملے  کیلیے گاڑی مانگی ہے۔ وزارت داخلہ کےمطابق طالبان کی طرف سے چودہ  جنوری کو لانگ مارچ پر حملہ نہ کرنے کے بیان کا  مقصد عوام خصوصاً طاہرالقادری کو دھوکہ دینا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ آٹھ جنوری کو مختلف ٹی وی چینلز پر تحریک طالبان کے ترجمان کے حوالے سے نشر ہونے والا بیان گمراہ کن ہے۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ تحریک طالبان کا ترجمان نام نہاد  ہے اور اس کی جانب سے جاری کیے گئے بیانات درست نہیں، حکومت لانگ مارچ کی سیکیورٹی کے اقدامات جاری رکھے گی۔

یاد رہے کہ منگل کو تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے بیان دیا تھا ان کا طاہر القادری کے لانگ مارچ ہر حملے کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ ہی انہوں نے لانگ مارچ پر حملے کے حوالے سے کوئی دھمکی دی ہے۔

ٹی ٹی پی ترجمان کا کہنا تھا کہ طالبان کا نام اس معاملے میں سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں