پاکستانی وزیرِخارجہ، حنا ربانی کھر۔—فائل فوٹو
پاکستانی وزیرِخارجہ، حنا ربانی کھر۔—فائل فوٹو

اسلام آباد: پاکستان کی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر فائر بندی کی حالیہ خلاف ورزیوں کے باوجود ہندوستان کے ساتھ امن مذاکرات متاثر نہیں ہوئے۔

جمعرات کو دفتر خارجہ میں منعقد ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں حنا ربانی کھر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہندوستان کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات کے باوجود انہیں مذاکرات کا عمل رکتا نظر نہیں آتا۔

ان بیانات کی وجہ سے ماحول میں تناؤ کو تسلیم کرتے ہوئے کھر نے کہا کہ تحمل کا مظاہرہ جاری رکھا جائے گا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہندوستانی فوجیوں کی ایل او سی کے پار کارروائی میں پاکستانی فوجی کی ہلاکت کے بعد پڑوسی ملک کے بیانات پر اسلام آباد کو ناخوش گوار حیرت ہوئی ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستان بھی صورتحال کو ٹھیک کرنے میں اسی طرح دلچسپی لے گا جس طرح 'ہم نے اتوار کو پاکستانی چیک پوسٹ پر حملے کے بعد کیا تھا'۔

اس موقع پر وزیر خارجہ نے ایک مرتبہ پھر فائر بندی کی خلاف ورزی کی یہاں موجود اقوام متحدہ کے عسکری جائزہ گروپ سے تحقیقات کی پیشکش کو دہرایا۔

حنا کھر نے بتایا کہ پاکستان نے ہندوستان کی طرح اشتعال انگیز بیانات سے تناؤ میں اضافہ کرنے کے بجائے ایک طریقہ کار کے ذریعے صورتحال سے نمٹا۔

انہوں نے پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بتایا کہ دونوں ملکوں کے ملٹری آپریشنز کے ڈائریکٹر جنرلز کے درمیان فوری طور پر رابطہ قائم کیا گیا اور پھر ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا گیا۔

کھر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اسی طرح کی مشکل صورت حال میں ہمیشہ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے۔

ادھر، فوجی ذرائع نے بتایا ہے کہ جمعرات کو ایک اور پاکستانی فوجی ہندوستان کی جانب سے نئے سال کے پہلے دس دنوں میں فائر بندی کی دسویں خلاف ورزی میں ہلاک ہوا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں