کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے دھرنے میں شریک  خواتین احتجاج کر رہی ہیں۔— اے ایف پی
کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے دھرنے میں شریک خواتین احتجاج کر رہی ہیں۔— اے ایف پی

کوئٹہ: سانحہ کوئٹہ میں ہلاک ہونے والے افراد کو پیر کو سپرد خاک کردیا گیا ہے۔

اس سے قبل ہلاک ہونے والے افراد کی نماز جنازہ بہشت زینب قبرستان کے قریب ادا کی گئی۔

دوسری جناب ہزارہ برادری نے اپنے مطالبات منظور ہونے کے بعد کوئٹہ میں جمعہ سے جاری احتجاجی دھرنا آج صبح  ختم کردیا ہے۔

 جمعرات کو تین بم دھماکوں میں بڑی تعداد میں ہلاکتوں کے بعد ہزارہ برادری نے احتجاجاً لاشوں کی تدفین سے انکار کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے خاتمے اور شہر کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

مظاہرین نے مطالبات کی منظوری تک جمعہ سے شہر کے علمدار روڈ پر شدید سردی اور بارش میں لاشوں کو رکھ کر دھرنا دے رکھا تھا۔

تاہم اتوار کو رات گئے وفاقی حکومت نے ان کے مطالبوں کو تسلیم کرتے ہوئے صوبے میں گورنر راج کے نفاذ کا اعلان کر دیا۔

یہ اعلان وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے گزشتہ روز شہر کا دورہ کرنے اور اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا۔

حکومتی اعلان کے بعد ہزارہ برادری کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر جان علی چنگیزی نے کہا تھا کہ آج صبح دس بجے دھرنا ختم کر دیا جائے گا۔

ڈان نیوز کے مطابق، جمعرات کو بم دھماکوں میں ہلاک ہونے والے پچاسی افراد کی آج دوپہر تدفین بھی کردی جائے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، چنگیزی کا کہنا تھا کہ شہر کو فوج کے حوالے کرنے سے متعلق صوبے کے گورنر سے بات چیت جاری رکھی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں