وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات، قمر زمان کائرہ۔ فائل تصویر اے ایف پی
وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات، قمر زمان کائرہ۔ فائل تصویر اے ایف پی

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو گرفتار کرنے سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ ابھی تک حکومت کو نہیں ملا۔

منگل کو جیو ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر کے وکلاء اور ملک کے دوسرے سیاستدان یہی کہہ رہے ہیں کہ یہ فیصلہ جس موقع پر آیا اس موقع اور سپریم کورٹ کے فیصلے میں کچھ مماثلت ضرور ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ طاہر القادری کی تقریر اور سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہاں کہاں مماثلت ہے اور طاہر القادری کی تقریر میں کیا کرامات ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہونگے، یہ بات ہم بار بار کہہ چکے ہیں، کسی کی خواہشات کچھ بھی ہوں، عوام جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، طاہر القادری کے لہجے سے لگ رہا تھا کہ انہیں سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا شاید پہلے سے علم تھا، جس کے سبب انہوں نے کہا کہ میری آدھی تقریر سے آدھا کام ہو گیا ہے باقی آدھا کام کل ہو جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کوئٹہ کی صورتحال کا اسلام آباد کی صورتحال کے ساتھ موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔کوئٹہ اور اسلام آباد کی صورتحال میں بڑا فرق ہے۔

انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن ایک سیاسی تنظیم نہیں ہے، طاہر القادری نے ابھی تک اپنی پوزیشن واضح نہیں کی ہے کہ وہ انتخابات میں حصہ لینا چاہتے ہیں یا نہیں۔

وزیر اطلاعات کے مطابق، ڈاکٹر قادری نے ابھی تک اپنی جماعت کو الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹرڈ بھی نہیں کرایا۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ طاہر القادری سے مذاکرات کے حق میں ہیں کیونکہ ہم نے تو طالبان کے ساتھ بھی مذاکرات کی حامی بھری ہوئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں