لیگ سے پاکستانی کھلاڑیوں کے باہر ہونے کے بعد سب سے زیادہ اثر کھلنا رایل بنگالز کی ٹیم پر پڑے گا جس میں شعیب ملک، عمر اکمل، عمر امین، اویس ضیا، احمد شہزاد، حارث سہیل اور بلاول بھٹی شامل تھے۔ فائل فوٹو۔۔۔

اسلام آباد: بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے رواں ہفتے شروع ہونے والی بنگلہ دیش پریمیئر لیگ(بی پی ایل) کیلیے اپنے کھلاڑیوں کو بھیجنے سے انکار کردیا ہے۔

پاکستان نے اس ماہ ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ میچز کی سیریز کیلیے بنگلہ دیش کی میزبانی کرنی تھی جو 2009 میں سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد سے پاکستانی سرزمین پر پہلی سیریز ہوتی تاہم بنگلہ دیش نے پاکستان میں اپنے پلیئرز کی سیکیورٹی کو جواز بناتے ہوئے ایک بار پھر دورے سے انکار کردیا۔

بنگلہ کرکٹ بورڈ کے ترجمان کے مطابق پاکستان نے جمعرات سے شروع ہونے والی بی پی ایل میں اپنے پلیئرز کو نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان جلال یونس نے اے ایف پی کو بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی نی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے آج ہمارے سی ای او کو کال کر کے اطلاع دی کہ جب تک بنگلہ دیش اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیجے گا، اس وقت تک وہ پاکستانی کھلاڑیوں کو بی پی ایل میں شرکت کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم پاکستانی پلیئرز کے بغیر ہی لیگ کا انعقاد کرائیں گے اور اب ایونٹ میں شامل سات ٹیمیں ایونٹ کیلیے آکشن میں خریدے گئے 26 پاکستانی کھلاڑیوں کے متبادل تلاش کریں گی۔

اس فیصلے کو بنگلہ کرکٹ لیگ کیلیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ بنگلہ دیش میں پاکستانی کھلاڑی کافی مقبول ہیں۔

بی پی ایل کی آکشن میں 50 پاکستانی کھلاڑیوں نے حصہ لیا تھا جس میں عمران نذیر سب سے زیادہ 2 لاکھ 80 ہزار ڈالر میں خریدا گیا تھا۔

گزشتہ سال لیگ کے پہلے ایڈیشن میں 20 سے زائد پاکستانی کھلاڑیوں نے حصہ لیا تھا جس میں پاکستانی آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی کو سب سے زیادہ سات لاکھ ڈالر میں خریدا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 2009 میں لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد سے کسی بھی انٹرنیشنل ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔

ترجمان یونس نے کہا کہ بنگلہ دیش نے آئندہ مہینوں میں دورہ پاکستان سے ہرگز انکار نہیں کیا تاہم ہم ٹیم بھیجنے سے پہلے سیکیورٹی معاملات کے حوالے سے مطمئن ہونا چاہتے ہیں۔

بنگلہ دیش کی ٹیم کو گزشتہ سال اپریل میں پاکستان کا دورہ کرنا تھا تاہم ڈھاکا ہائیکورٹ نے سیکیورٹی معاملات کو جواز بناتے ہوئے ٹیم کے دورے کو ختم کر دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں