تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سترہ جنوری کو لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کررہے ہیں۔ اے ایف پی فوٹو۔
تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سترہ جنوری کو لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کررہے ہیں۔ اے ایف پی فوٹو۔

اسلام آباد: حکومتی ٹیم تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سے مذاکرات کے لیے ڈی چوک پہنچ گئی۔

 مذاکراتی ٹیم میں افراسیاب خٹک، قمر زمان کائرہ، فاروق نائیک، امین فہیم، خورشید شاہ، مشاہد حسین سید، چوہدری شجاعت حسین، بابرغوری اور فاروق ستار افراد شامل ہیں۔

اس سے قبل ڈاکٹر قادری نے حکومت کو مطالبات کی منظوری کیلیے تین بجے تک کی ڈیڈ لائن میں مزید 45 منٹ کا اضافہ کردیا تھا۔

ڈان نیوز کے مطابق، انکا کہنا تھا کہ حکومتی ٹیم نے 45 منٹ مانگے تھے جو انہوں نے دے دیے ہیں اور اب مذاکرات 3:45 پر ہوں گے۔

جمعرات کو دھرنے کے چوتھے روز اپنے خطاب کے دوران انکا کہنا تھا کہ کچھ دیر بعد عوام اپنے مقدر کا فیصلہ خود کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی پیش رفت نہ ہوئی تو آگے کے لائحہ عمل کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

اس موقع پر انکا کہنا تھا کہ اب مذاکرات صرف صدر مملکت آصف علی زرداری سے ہوں گے اور یہ مذاکرات کا آخری موقع ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج معرکے کا آخری دن ہے، کل دھرنا نہیں ہوگا۔

ایک اندازے کے مطابق، اس ریلی میں تقریباً پچیس ہزار افراد شامل ہیں جو کہ موجودہ حکومت کے دور کی سب سے بڑی ریلی ہے۔

 اس سے قبل اپوزیشن جماعتوں نے بدھ کے روز جمہوریت کے تحفظ کا عزم اور بروقت انتخابات کا مطالبہ کیا تھا۔

 حزب اختلاف کی جماعتوں کے رائے ونڈ میں ہونے والے اجلاس میں جمہوریت کو پٹری سے اتارنے کی کوئی سازش کامیاب نہ ہونے دینے کا عزم کیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز رحمان ملک نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ دھرنے کے شرکا کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا پلان تیار کرلیا گیا ہے لیکن کارروائی کے دوران خواتین اور بچوں کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔

تاہم صدر زرداری نے اسلام آباد دھرنے کے شرکاء پر طاقت استعمال کرنے کے امکانات کو مسترد کردیا تھا اور رحمان ملک پر برہمی کا اظہار بھی کیا تھا۔

تبصرے (3) بند ہیں

Mohsin Jan 17, 2013 04:57pm
100%
ASHRAF Jan 18, 2013 06:12am
Zardari is still here as a boss. Qadri sb looser.................. Zadari sb smart man.....................
amjad Jan 18, 2013 08:30am
may pak live long