مقتول شاہ زیب اور ملزم شاہ رخ جتوئی۔ فائل فوٹو آن لائن۔۔۔

کراچی: شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کو دو گواہوں نے شناخت کرلیا ہے۔

شاہ رخ کو دبئی میں گرفتار کر کے دو روز قبل ہی کراچی لایا گیا تھا جہاں پولیس نے شارخ اور تین دوسرے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 23 جنوری تک توسیع کرا لی تھی۔

انہیں ہفتے کو شناخت پریڈ کیلیے جوڈیشل ریمانڈ کیلیے پیش کیا گیا دو وینی شاہدین نے انہیں شاہ کو شناخت کرتے ہوئے کہا کہ اسی شخص نے شاہ زیب پر گولیاں چلائی تھیں جس کے باعث وہ ہلاک ہو گیا۔

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اصغر خان کے بیس سالہ بیٹے شاہ زیب کو 24 اور 25 دسمبر کی درمیانی شب اس وقت گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا جب وہ اپنی بہن کے ہمراہ کنٹری کلب اپارٹمنٹ میں ہونے والی شادی کی تقریب سے واپس آ رہے تھے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس واقعے پر سوموٹو ایکشن لیا تھا۔

شاہ رخ کے علاوہ دیگر ملزمان نواب سراج علی تالپور، ان کے بھائی نواب سجاد علی تالپور اور ان کے ملازم غلام مرتضیٰ لاشاری کو سات جنوری سے پولیس کی حراست میں لیا ہوا ہے۔

شاہ کے والد سکندر جتوئی کو بھی اپنے بیٹے کو بیرون ملک فرار کرانے کے الزام میں حراست میں لیا تھا تاہم ٹھوس ثبوت نہ ہونے پر انہیں بری کر دیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ 29 جنوری کو اس کیس کی سماعت کرے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں