فائل فوٹو اے ایف پی۔۔۔

بغداد: بغداد میں فوجی اڈے کے قریب ہونے والے دو دھماکوں اور ایک خود کش حملے میں 17 افراد ہلاک ہو گئے۔ پولیس اور اسپتال ذرائع نے اس کی تصدیق کی ہے۔

حکام کے مطابق منگل کو ہونے والوں دھماکوں میں سے ایک جنوبی بغداد میں عراقی فوج کی چوکی کے پاس ہوا جبکہ شمالی بغداد میں ہونے والوں میں دھماکوں میں سے ایک فوجی اڈے کے قریب اور دوسرا شیعہ اکثریتی آبادی والے علاقے میں ہوا۔

فوجی افسر اور طبی حکام کے مطابق سب سے خوفناک دھماکا دارالحکومت بغداد کے شمال میں 25 کلو میٹر کے فاصلے پر ہوا جہاں ایک فوجی کیمپ کے پاس کار بم دھماکے میں 6 افراد ہلاک ہو گئے۔

دھماکے میں کم از کم 20 افراد زخمی بھی ہوئے۔

حکام کے مطبق جنوبی بغداد میں محمودیہ کے علاقے میں ہونے والے ایک خودکش کار بم دھماکے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور 14 زخمی ہو گئے۔

شمالی بغداد میں ایک مارکیٹ میں ہونے والے بم دھماکے میں پانچ افراد ہلاک اور 12 زکمی ہو گئے۔

صوبہ دیالا میں ہونے والی فائرنگ اور بم دھماکوں میں القاعدہ مخالف لشکر کا کارکن ہلاک اور چھ افراد زخمی ہو گئے۔

شمالی علاقے تزخرماتو میں سڑک کنارے نصب بم حملے میں چھ کرد سیکیورٹی افسر زخمی ہو گئے۔

ابھی تک کسی نے بھی ان حملوں کی ذمے داری قبول نہیں کی۔

یاد رہے کہ منگل کو ہونے والے بم دھماکوں سے قبل چار دن تک عراق کی فضا نسبتاً پرسکون رہی جہاں اس سے قبل 15-17  جنوری کے درمیان ہونے والے پرتشدد واقعات میں کم از کم 88 افراد ہلاک ہو گئے، ان کارروائیوں کی ذمے داری القاعدہ سے منسلک گروپ نے قبول کی تھی۔

عراق کو اس وقت سیاسی بحران کا سامنا ہے کیونکہ وزیر اعظم نوری المالکی کو ان کے ہی حکومتی حامیوں کی جانب سے شدید دباؤ کا سامنا ہے اور اس وقت ان کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ملک میں چند ماہ میں انتخابات بھی ہونے والے ہیں اور ایسے میں ان پرتشدد واقعات کے رونما ہونے سے ملک کی صورتحال مزید گمبھیر ہو سکتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں