پاکستانی ٹیم۔ – فائل فوٹو سارہ فاروقی/ڈان ڈاٹ کام

گجرانوالہ: پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف نے منگل کے روزاس اعتماد کا اظہار کیا کہ عنقریب ہونے والے ورلڈ کپ کے دوران ہندوستانی حکام انکی خواتین ٹیم کی سیکیورٹی کے مناسب انتظامات کرینگے۔

بائیں بازو کی شدت پسند تنظیم شیو سینا کیجانب سے دی جانے والی دھمکیوں کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کاونسل (آئی سی سی) نے پاکستان کے میچز ممبئی سے کٹک منتقل کردئیے تھے۔ یہ ٹورنامنٹ اکتیس جنوری سے سترہ فروری تک ہندوستان میں منعقد ہوگا۔

گجرانوالہ میں اخباری رپورٹروں سے بات کرتے ہوئے ذکا اشرف نے کہا، "پاکستانی خواتین ٹیم کی سیکیورٹی آئی سی سی کی ذمہ داری ہے اور ہمیں آئی سی سی پر بھروسہ ہے اور اس معاملہ پر ہم انکے ساتھ رابطہ میں ہیں۔"

میچز کا مقام تبدیل ہونے کے باوجود بائیں بازو کی دو اور تنظیموں، بجرنگ دل اور کلنگا سینا نے بھی پاکستان کے میچز میں خلل ڈالنے کی دھمکیاں دی ہیں۔ تاہم زکا اشرف پراعتماد ہیں کہ آئی سی سی اس صورتحال سے نمٹنے میں کامیاب رہے گی۔

پاکستانی ٹیم چھبیس جنوری کو ہندوستان کیلئے روانہ ہوگی۔

چئیرمین بی سی بی کا کہنا تھا کہ، "میرے خیال سے سیاست اور کھیل کو علیحدہ رکھنا چاھئیے اور اسطرح کے معاملات کا منظر عام پہ آنا افسوسناک ہے۔"

کشمیر کے متنازعہ علاقہ میں گزشتہ دنوں کراس بارڈر حملوں کے نتیجے میں چار فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات تناو کا شکار ہیں۔

ان واقعات کے بعد نو پاکستانی ہاکی کھلاڑی بھی ہندوستانی ہاکی لیگ سے نکال کر گھر بھیج دئیے گئے تھے۔

خواتین کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کو گروپ بی میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور ساوتھ افریقہ کیساتھ رکھا گیا ہے جو اپنے تمام میچز کٹک میں کھیلے گی۔ جبکہ انگلینڈ، سری لنکا، ویسٹ انڈیز اور ہندوستان گروپ اے میں ہیں۔

حال ہی میں دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ روابط بحال ہوئے تھے جب پاکستانی ٹیم اپنے ہمسائے کے پاس دو ٹی ٹوئنٹی اور تین ایک روزہ میچز کھیلنے گئی تھی۔ یہ پانچ سال میں انکا پہلا دورہ تھا۔

ذکا اشرف پرامید تھے کہ دو طرفہ تعلقات بہتری کیجانب گامزن رہینگے۔ انہوں نے کہا کہ، "ہمارے قائل کرنے پر ہندوستان دورہ ممکن بنانے پہ راضی ہوا تھا اور میں امید کرتا ہوں کہ تعلقات اسی طرح جاری رہینگے۔"

تبصرے (0) بند ہیں