فائل فوٹو۔۔

اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے انتخابی اصلاحات بل کے مسودے کی منظوری دے دی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق بدھ کے روز اسلام آباد میں چیف الیکشن کمیشنر کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا۔

میٹنگ کے بعد میڈیا کو بریفنگ میں ڈی جی الیکشن کمیشن شیرافگن نے بتایا کہ بل میں ووٹوں کی خرید و فروحت، پولنگ سٹیشنوں پر قبضہ اور ووٹروں کو ہراساں کرنے میں ملوث افراد کیلئےایک لاکھ روپے جرمانہ اور پانچ سال قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

قومی اسمبلی کے امیدوار کی سیکورٹی فیس 4ہزار سے 50 ہزار جبکہ صوبائی اسمبلی کے امیدوار کی سیکورٹی فیس 2ہزار سے بڑھاکر25ہزار روپے کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

اجلاس میں سپریم کورٹ کے لازمی ووٹنگ اور واضح اکثریت سے متعلق  فیصلے پر عملدرامد کیلئے وزارت قانون کو قانون سازی کی سفارش کی گئی۔

ڈی جی الیکشن کمیشن نے بتایا کہ دوہری شہریت کی وجہ سے نااہل اور مستعفی ہونے والے اراکین کی تفصیلات سپریم کورٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں گیارہ نئی سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن، سولہ جماعتوں کو انتخابی نشانات الاٹ کرنے اور انتخابی ضابطہ اخلاق کی حتمی منظوری بھی دی گئی۔

کراچی میں ووٹ شماری

 ڈی جی الیکشن کمیشن شیرافگن نے کہا کہ کراچی میں ووٹوں کی تصدیق کا عمل جاری ہے جو دس مارچ تک مکمل کرلیا جائےگا۔

انہوں نے کہا کہ آئین کی شق 218 کے تحت الیکشن کمیشن صاف وشفاف انتخابات کے انعقاد کیلئے ہرقسم کے اقدامات اٹھاسکتا ہے۔

 دوسری جانب سینیٹ کو وزارت قانون کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کیلئے 5 ارب 9 کروڑ 99 لاکھ 62 ہزار روپے کی اضافی گرانٹ مانگی ہے۔

 انتخابات کے دوران الاوٴنسز کی مد میں 1 ارب 26 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے، انتخابی سامان کی نقل و حمل پر 48 کروڑ روپے، تشہیری اخراجات 45 کروڑ جبکہ عملے کا اعزازیہ 9 کروڑ روپے ہوگا۔ انتخابی سامان کی خریداری پر 14 کروڑ 80 لاکھ روپے، بیلٹ باکس اور ووٹنگ اسکرین کی خریداری پر 21 کروڑ 50 لاکھ روپے خرچ کئے جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں