سپریم کورٹ آف پاکستان۔ فائل فوٹو۔۔۔
سپریم کورٹ آف پاکستان۔ فائل فوٹو۔۔۔

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اوگرا کے سابق چیرمین توقیر صادق کے فرار ہونے میں ملوث افراد کیخلاف ایک ہفتے میں ریفرنس دائر کرنے کا حکم دے دیا ہے جبکہ نیب حکام کا کہنا ہے کہ توقیر صادق کو فرار کروانے والوں میں رحمان ملک اور جہانگیر بدر بھی شامل ہیں۔

جمعرات کو سپریم کورٹ کے جسٹس عظمت سعید اورجسٹس جواد ایس خواجہ پرمشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران عدالت نے اوگرا کے سابق چیرمین توقیر صادق کی عدم گرفتاری پربرہمی کااظہارکیا۔

عدالت نے نیب حکام سے دریافت کیا کہ توقیر صادق کس طرح فرارہوئے جس پرنیب حکام نے انکشاف کیا کہ ان کو فرار کرانے والوں میں رحمان ملک اور جہانگیر بدر کے نام بھی شامل ہیں۔

نیب حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ توقیر صادق کی تقرری کرنے والی کمیٹی کی سربراہی راجہ پرویز اشرف کررہے تھے جن کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہیں۔

اس پرعدالت نے ریمارکس دیے کہ جب دستاویزات موجود ہیں تو پھرتفتیش کس بات کی ہورہی ہے۔

نیب کے پراسیکوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پولیس نے توقیر صادق کو متحدہ عرب امارات میں پکڑا اور پھرچھوڑ دیا۔

اس پرجسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے نیب اتنا معصوم نہیں جتنا بتایا جارہا ہے، پولیس کی ٹیم بغیروارنٹ لیے متحدہ عرب امارات پہنچی تھی۔

جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیے کہ آپ یہ بیان دے دیں کہ نیب کا موٹو ہی بڑے کرپٹ لوگوں کو نہ پکڑنا ہے۔

ڈائریکٹر نیب کا کہنا تھا کہ توقیر صادق کا تقرر کرنے پر راجا پرویز اشرف کیخلاف تحقیقات جاری ہیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ جب دستاویزات موجود ہیں تو مزید کس چیز کی تفتیش ہورہی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Jan 24, 2013 06:46pm
اب مجھے یقین هوگیا هے کۂ واقعی اس کیس میں اندازے سے زیادہ ڈاکها ڈالا گیا هے اور ملک کو زبردست ٹیکہ لگایا گیا اور یۂخبر بھی اب خبر نہیں رہی کۂ خواجہ آصف کو 25کروڑ کی پیشکش هویی هے کیس سے پیچھے هٹنے کیلئے کمال هے اور کمال کے لوگ کمال کے ملک میں