برطانوی ہائی کمیشنر ایڈم تھامسن ۔ — فائل فوٹو
برطانوی ہائی کمیشنر ایڈم تھامسن ۔ — فائل فوٹو

اسلام آباد: برطانیہ کے ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ سیاسی قیادت کی ناکامی کے بعد پاکستان میں بنیادی تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے۔

ایڈم تھامسن نے جمعرات کو اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو میں انتخابات سے قبل غیر جانب دار نگران سیٹ اپ اور موثر الیکشن کمیشن کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک میں طویل دورانیے کی نگران حکومت سمیت کسی بھی قسم کے غیر آئینی اقدام کے خلاف ہیں۔

ڈاکٹر طاہر القادری کے لانگ مارچ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ : پاکستان کو بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ ملک معاشی طور پر زیادہ ترقی نہیں کر رہا اور مرکزی اور صوبائی حکومتیں بھی عوام کی خدمت میں ناکام رہی ہیں۔

تاہم تھامسن کہتے ہیں کہ تبدیلی جمہوری انداز میں آئینی طریقوں سے آنی چاہیے۔

'تبدیلی پارلیمنٹ پر چڑھ دوڑنے یا پھر آئینی حدود سے باہر نکل کر طویل دورانیے کے نگران سیٹ اپ سے نہیں آنی چاہیے، اس کا واحد راستہ بیلٹ باکس ہے'۔

ہائی کمیشنر نے عوامی نمائندوں کے انتخاب کے لیے آئین میں درج میعار کو پورے نہ کرنے والے سیاسی رہنماؤں پر بھی سوال اٹھایا۔

انہوں نے بیمار معیشت، توانائی کے بحران اور دہشت گردی کو مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی ناکامیوں کے طور پر گنوایا۔

ان کا کہنا تھا کہ کئی پاکستانی سیاست دان ان کے خیالات سے اتفاق رکھتے ہیں۔

تھامسن کا سیاسی صورتحال پر کھلے انداز میں گفتگو کرنا صحافیوں کے لیے کافی غیر معمولی تھا کیونکہ برطانوی سفیر روائتی طور پر سیاسی گفتگوپر محتاط رویہ اپناتے ہیں۔

صحافیوں نے تھامسن سے ان کے غیر معمولی رویہ جاننے کی کوشش میں کچھ سوال بھی کرڈالے لیکن انہیں اپنے مقصد میں ناکامی ہوئی۔

اپنی گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ جہوریت کا مطلب صرف انتخابات نہیں، بلکہ عوام کی خدمت ہے۔

انہوں نے اسلام آباد کے سخت موسم میں لانگ مارچ میں شریک لوگوں کی تعریف کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت بھی پیش کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ کو پیش نظر رکھا جائے تو ہزاروں پاکستانیوں کا اپنے حق کے لیے پرامن لانگ مارچ  قابل ذکر اور حوصلہ افزاء ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ دھرنے کے دوران غیر آئینی طریقہ کار اپنانے کے ذکر پر برطانوی حکومت کو تشویش لاحق ہو گئی تھی۔

برطانوی ہائی کشمنر نے پاکستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آئین کے احترام اور اس پر عمل کرنے پر بھی زور دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں