۔۔۔۔۔رائٹرز فوٹو
۔۔۔۔۔رائٹرز فوٹو

پشاور: خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں کالعدم تحریک طالبان اور انصارالاسلام کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کم از کم 24 عسکریت پسند ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز تحریک طالبان پاکستان اور عسکریت پسندوں کے مابین خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کے گائوں میدان میں جھڑپیں ہوئیں جن میں کم از کم 24 عسکریت پسند مارے گئے۔

علاقے میں اب بھی جھڑپیں جاری ہیں جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

ڈان ڈاٹ کام کے رپورٹر سے گفتگو کرتے ہوئے کالعدم انصارالاسلام کے ترجمان سعادت آفریدی نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے وادی میں واقع میدان گاؤں میں تحریک طالبان پاکستان کے تین اڈوں پر قبضہ کر لیا ہے جبکہ چوتھے اڈے پر قبضہ کرنے کیلیے لرائی جاری ہے۔

آفریدی نے کہا کہ انہوں نے وادیہ تیرہ سے ٹی ٹی پی کو ختم کرنے کا عزم کیا ہے کیونکہ یہ اسلامی تعلیمات کیخلاف مسجدوں اور عوامی مقامات پر حملے کرتے ہیں۔

آفریدی نے کہا کہ ہم پاکستانی طالبان کو اسلام کے نام پر معصوم انسانوں کے قتل عام کی اجازت نہیں دیں گے۔

دوسری جانب ٹی ٹی پی کے اتحادی لشکر اسلام کے ترجمان عبدالرشید لشکری نے دونوں گروپوں کے درمیان جاری تصادم میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

لشکری نے کہا کہ ہم تحریک طالبان سے اتحاد اور انصارالاسلام سے اختلافات کے باوجود اس لڑائی کا حصہ نہیں بنیں گے۔

مزید واقعات

ایک اور پیش رفت میں سیکیورٹی فورسز نے ہنگو میں عسکریت پسندوں کے کمانڈر ملانبی کے ہیڈکوارٹر کو دھماکے سے تباہ کردیا، تاہم کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاعات نہیں۔

ادھر پشاور کے علاقے پہاڑی پورہ میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بھاری مقدار میں اسلحہ و کارتوس برآمد کرکے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

ایس پی سٹی خالد ہمدانی نے تھانہ پہاڑی پورہ میں پرلیس کانفرنس کے دوران بتایا کہ خفیہ اطلاع پر پولیس نے رنگ روڈ پر ایک گودام میں چھاپہ مارکر  100 عدد رپیٹر جبکہ 20 ہزار کارتوس برآمد کرکے ملزم نور محمد کو گرفتار کرلیا ہے۔

ملزم کا تعلق افغانستان سے ہے، جبکہ اسلحہ کراچی اور پنجاب اسمگل کرنے کی غرض سے گودام میں جمع کیا جاتا تھا ۔

دوسری جانب پولیس کے سیکورٹی پلان کے مطابق جشن عید میلادالنبی کے موقع پر پشاور شہر نماز جمعہ کے بعد سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ شہر میں تیرہ سو سے زائد پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

جلوس کے داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹ نصب کئے گئے ہیں اور تلاشی کے بعد ہی شرکاء کو جلوس میں شرکت کی اجازت دی جائے گی۔

واضح رہے کہ دہشتگردی کے خدشے کے پیش نظر شہر میں دفعہ 144 نافذ ہے اور موبائل فون سروس بھی معطل ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Gharib Jan 25, 2013 07:15pm
Mere khayal main, jab Hakimullah Mehsud ne kaha ke TTP Pak fauj par aur hamla nahin karega, us ka yahee baat TTP ki khatma ka shorowat ho gaya. TTP din ba din weak hota jaa raha hai aur TTP-wale ko pata hai ke Waziristan ke rehne wale un se tang aa chuke hain. Ab bait kar TTP ki zawaal ka tamaasha dekhenge.