فائل فوٹو۔۔۔

کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کو جوڈیشل ریمانڈ پر کراچی میں بچوں کی جیل میں بھیج دیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت، سراج تالپور، سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ لاشاری کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردیا گیا۔

میڈیکل رپورٹ میں ملزم شاہ رخ کی عمر 18 سال سے کم ہونے پر انہیں بچوں کی جیل منتقل کرنے کا حکم دیا گیا۔

ملزم شاہ رخ کے میڈیکل ٹیسٹ کے مطابق اس کی عمر 17 سے18 سال ہے۔

گزشتہ روز ملزم شاہ رخ کی عمر کا تعین کرنے کے لئے سول اسپتال میں پولیس سرجن ڈاکٹر جلیل کی سربراہی میں ٹیم نے اُس کے میڈیکل ٹیسٹ لئے تھے۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ تیار کر لی گئی ہے جس میں ملزم شاہ رخ جتوئی بالغ یا سن بلوغت کے قریب بتایا گیا ہے۔

باخبر ذرائع کے مطابق پاسپورٹ پرملزم شاہ رخ جتوئی کی عمر 17 سال ایک مہینہ ہے۔

عدالت نے ملزم شاہ رخ جتوئی کی ميڈيکل رپورٹ منظور کرنے کے بعد تفتیشی افسرکو30 جنوری کو چالان پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

کورٹ نے کیس دیگر تین ملزمان سراج تالپور، ان کے بھائی سجاد تالپور اور ان کے ملازم غلام مرتضیٰ لاشاری کو سینٹرل جیل کراچی بھیج دیا ہے جہاں انہیں 29 جنوری تک رکھا جائے گا۔

ان چاروں ملزمان کو 30 جنوری کو عدالت میں دوبارہ پیش کیا جائے گا۔

اس سے قبل پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم سے آلہ قتل ایک نائن ایم ایم پستول اور چار راؤنڈز بھی برآمد کرلیے گئے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ایک کار بھی برآمد کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بیس سالہ شاہ زیب خان کو دسمبر 2012 میں درخشاں تھانے کی حدود میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا اور چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے اس واقعے پر سوموٹو ایکشن لیا تھا۔

شاہ رخ جتوئی، سراج اور سجاد تالپور اور ان کے ملازم لاشاری کو قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں