فوٹو رائٹرز۔۔۔

دبئی: ایران کے سینئر گورنمنٹ آفیشل نے کہا ہے کہ اگر شام پر حملہ کیا گیا تو اسے ایران پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

ایران شام کے صدر بشارالاسد کا سب سے بڑا حمایتی ہے جو تقریباً دو سال سے بغاوت سے برسرپیکار ہیں۔ ایران اس سے قبل بھی مغربی ملکوں کو اسد کیخلاف بغاوت میں مداخلت نہ کرنے کی وارننگ دے چکا ہے۔

مہر نیوز ایجنسی کے مطابق ایران کے مرکزی رہنما آیت اللہ خامنائی کے معاون علی اکبر ولایتی نے کہا کہ شام کا خطے میں مزاحمتی پالیسیوں کے فروغ میں انتہائی اہم اور بنیادی کردار ہے اور اسی وجہ سے شام پر کیا جانے والا کوئی بھی حملہ ایران اور اس کے اتحادیوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ ستمبر میں ایرانی فوج کے ایک آفیشل نے بیان دیا تھا کہ اگر امریکہ نے شام پر حملہ کیا تو ایران اس پر ایکشن لے گا۔

ایران مغربی اور علاقائی طاقتوں پر باغیوں کو مسلح کرنے کا الزام لگاتا رہا ہے جبکہ دوسری جاغی ایران پر یہ الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ بغاوت کو کچلنے اسد کا ساتھ دے رہے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے ایرانی انقلابی فورسز بھی شام بھیجی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں