فائل فوٹو رائٹرز۔۔۔

کابل: افغانستان کے شمال مشرقی شہر قندوز کے گنجان آباد علاقے میں ہفتے کو ہونے والے دھماکے میں کم از کم 10 پولیس اہلکار ہلاک اور 18 افراد زخمی ہو گئے جن میں سے اکثریت شہریوں کی ہے۔

قندوز پولیس کے ترجمان سید سرور حسینی نے اے ایف پی کو بتایا کہ دھماکے میں انسداد دہشت گردی کی پولیس کے سربراہ، ٹریفک پولیس کے سربراہ اور ان کے گارڈز سمیت دس افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 18 افراد زخمی بھی ہوئے جس میں 13 شہری اور 5 پولیس اہلکار شامل ہیں۔

صوبائی گورنر کے ترجمان عنایت اللہ خلیق نے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تصدیق کی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق دھماکہ مقامی وقت کے مطابق شام 5 بجکر 20 منٹ پر ہوا۔

قندوز کے محکمہ صحت کے سربراہ سعد مختار کے مطابق دھماکے میں 19 افراد زخمی ہوئے۔

ابھی تک کسی نے بھی ان حملوں کی ذمے داری قبول نہیں کی لیکن ماضی میں طالبان عسکریت پر ان حملوں کی ذمے داری عائد کی جاتی رہی ہے۔

اس سے قبل ہفتے کو ہی جنوب مشرقی صوبے غزنی میں ہونے والے ایک اور خودکش دھماکے میں 2 شہری ہلاک ہو گئے تھے۔

واضح رہے کہ جمعے کو صوبی کپیسا میں نیٹو کے کاررواں پر کار میں موجود ایک خودکش بمبار نے حملہ کر دیا تھا جس سے کم از کم پانچ شہری ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے تھے۔

تبصرے (1) بند ہیں

افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ Feb 04, 2013 02:19pm
ہماری دلی تعزیت، اور نيک دعائيں ان بہادر پولیس اہلکاروں کے سوگوار خاندانوں اور دوستوں کے ساتھ ہيں جو کابل میں طالبان کی ايک دہشت گرد کارروائی میں جاں بحق ہوۓ۔ نہايت ہی پریشان کن ہے کہ ایسے ظالمانہ دہشتگرد حملے ميں وہ پولیس اور پاکستانی پولیس جوان جاں بحق ہوۓ جو ان غير انسانی درندوں کيخلاف ملک کا دفاع کررہے تھے۔ اس طرح کی سفاکانہ کارروائیوں سے ان کا حقيقی سیاہ چہرہ، برائی کی ذہنیت، اور دہشت گردی سے خطہ کو لاحق سنگین خطرہ واضح طور سے ظاہر ہوتا ہے۔ يہ ذکر کرنا نہايت ضروری ہے کہ امریکی عوام اور امریکی انتظامیہ انتہا پسندوں کے خلاف افغانی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے دی گئی زبردست قربانیوں کا اور ملک کو اس عسکریت پسندی کی خوفناک قتل کی کارروائیوں کی وجہ سے شدید نقصان کا سامنا کرنے کو دل سے قدر کرتے ہیں۔ ہم افغان اور پاکستانی عوام کے ساتھ ان غیر انسانی درندوں کے خلاف ان کی جاری جنگ ميں ساتھ ساتھ کھڑے ہیں جو بلا امتیاز اور بغیر کسی پچھتاوے کے معصوم لوگوں کے قتل میں ملوث ہيں۔