چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان۔ فوٹو اے ایف پی
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان۔ فوٹو اے ایف پی

لاہور:جماعت اسلامی (جے آئی)، مسلم لیگ نون اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے کیلئے اکھٹے بیٹھنے پر اتفاق کرلیا ہے۔

اتوار کو لاہور میں ہونے والی قومی کانفرنس میں مسلم لیگ نون، پی ٹی آئی، جماعت اسلامی اور دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنماء خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جماعت اسلامی اور مسلم لیگ نون کے راستے اور منزل ایک ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی آئیڈیل سیاسی بصیرت سے تمام جماعتوں کو سیکھنا چاہیے۔

جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے نون لیگ کے دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت اس میں بھرپور شرکت کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ طاہر القادری اور حکومت کے درمیان مذاکرات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

اس موقع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ جتنا پیسہ اس قوم سے لوٹا گیا ہے اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کرنے کیلئے تمام کرپٹ جماعتیں حکومت کی اتحادی بن گئی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ملک میں اصل جمہوریت لانے کے لیے مورثی سیاست کو ختم کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی مضبوطی کے لئے جو بھی دھرنا دے گا ان کی پارٹی اس کا ساتھ دے گی۔

پی ٹی آئی کے چیرمین کا کہنا تھا کہ اگر نگران وزیراعظم ان کی مشاورت سے نہ بنا تو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں