ایف آئی آرمیں کسی ملزم کا نام شامل نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس سلسلہ میں کوئی گرفتاری کی گئی۔— اے ایف پی

بہاولپور: پولیس نے بدھ کے روز بہاولپور کے مضافات میں چنی گوٹھ کے علاقے میں ایک شخص کے قتل، آٹھ پولیس والوں کو تشدد کا نشانہ بنانے، فسادات پھیلانے اورایک تھانے،پولیس کے چار رہائشی کوارٹر اور چار پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگانے کے الزام میں دو ہزار افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی۔

چنی گوٹھ کے ایس ایچ اوغلام محی الدین نے ڈان اخبار کو فون پر بتایا کہ ایف آئی آر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے دفعہ ۷ اور پاکستان پینل کوڈکے دفعہ ۳۰۲ اور۳۹۵ کے تحت درج کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کے ایف آئی آرمیں کسی ملزم کا نام شامل نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس سلسلہ میں کوئی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

یہ واقعہ منگل کی رات پیش آیا جب سینکڑوں افراد نے چنی گوٹھ تھانہ پر حملہ کیا جہاں ایک شخص کو قرآن کی بے حرمتی کے الزام میں حراست میں رکھا گیا تھا۔

ہجوم نے تھانے کو آگ لگا کر،ملزم پر تشدد کے بعد اسے ایک کھلے میدان میں گھسیٹ کر آگ لگا دی۔ آگ لگانے کے بعد ہجوم نے ملنگ کے نام سے پہچانے جانے والے ملزم کا تماشہ دیکھتے رہے جو مدد کے لئے پکار رہا تھا۔

 ملنگ کوتوہین رسالت ایکٹ کی مبینہ شکایت پر حراست میں لیا گیا تھا۔

آتشزدگی سے  تھانے کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچا اور پولیس کی چار گاڑیا ں بھی تباہ ہوئیں۔

واقعہ کے بعد پولیس نے مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی۔

ذرائع کا کہنا تھا کےمقامی پولیس کی مدد کے لئے بہاول پور اور لیاقت پور سےپولیس اور ایلیٹ فورس کے بھاری دستے روانہ کئے گئےمگرہجوم ان کے جائےوقوعہ پر پہنچنے سے پہلےہی تھانے میں گھس چکا تھا اور لاک اپ کی حفاظت پرمتعین دو کانسٹیبل پر قابو پا چکا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں