۔فائل فوٹو

اسلام آباد: چیئرمین فاروق ایچ نائیک کی صدارت میں سینیٹ کا اجلاس شروع ہوا جس میں آئین میں بائیسویں ترمیم کا بل پیش کیا گیا۔

بل میں دوہری شہریت پر پابندی ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

اے این پی نے بل کی بھرپور مخالفت کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

منگل کے سیشن کے دوران وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے بائیسویں ترمیمی بل پیش کیا۔

ترمیمی بل کی منظوری پر سولہ ممالک کی دوہری شہریت رکھنے کی اجازت ہوگی۔

وزیر قانون کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سولہ ممالک کے ساتھ دوہری شہریت کا معاہدہ موجود ہے۔

ان کہنا تھا کہ آرٹیکل تریسٹھ ون سی سمندر پار پاکستانیوں کے ساتھ زیادتی ہے۔

بل کی منظوری پر شہری شام،کینڈا، آسٹریلیا،اردن، ہالینڈ، جرمنی، امریکہ، فرانس، برطانیہ اور آئس لینڈ کی شہریت بھی رکھ سکیں گے۔

ایوان میں بل پیش کرتے وقت اے این پی کے حاجی عدیل کا کہنا تھا کہ اکیسویں ترمیم سے قبل بائیسویں ترمیم کیسے لائی جا رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ان کی پارٹی بل کی بھرپور مخالفت کرے گی۔

جس پر وزیر قانون نے کہا کہا اکیسویں ترمیم قومی اسمبلی میں پیش ہو چکی ہے جو ججوں کے پینشن میں اضافے سے متعلق ہے اور  آئینی ترمیمی بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جس کو بل پر اعتراض ہے وہ ترامیم لے آئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں