کراچی: تاریخی مندر خطرے میں

24 مارچ 2014
انڈر پاس کی تعمیر کی وجہ سے پیدا ہونے والی تھرتھراہٹ سے رتنیشور مہادیو مندر کو ناقابل تلافی نقصان ہہنچ سکتا ہے—اے ایف پی فوٹو۔
انڈر پاس کی تعمیر کی وجہ سے پیدا ہونے والی تھرتھراہٹ سے رتنیشور مہادیو مندر کو ناقابل تلافی نقصان ہہنچ سکتا ہے—اے ایف پی فوٹو۔
۔—اے ایف پی فوٹو۔
۔—اے ایف پی فوٹو۔
مندر سے محض چند میٹر کے فاصلے پر کراچی کی ایک بلند و بالا عمارت کی تعمیر جاری ہے—اے ایف پی فوٹو۔
مندر سے محض چند میٹر کے فاصلے پر کراچی کی ایک بلند و بالا عمارت کی تعمیر جاری ہے—اے ایف پی فوٹو۔

کراچی: کراچی میں رہنے والی ہندو برادری نے پیر کے روز انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ ایک انڈر پاس کی تعمیر روک دی جائے جس کی وجہ سے ڈیڑھ سو سال پرانے مندر کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

برادری کا کہنا ہے کہ تعمیر کی وجہ سے پیدا ہونے والی تھرتھراہٹ سے رتنیشور مہادیو مندر کو ناقابل تلافی نقصان ہہنچ سکتا ہے۔

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے پیر کو مقامی انتظامیہ سے اس حوالے سے دو ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے تاہم ہندو برادری کا کہنا ہے کہ شاید تب تک مندر کو بچانے کے لیے بہت دیر ہوچکی ہوگی۔

پاکستان ہندو کونسل کے پیٹرن رمیش کمار ونکوانی کا کہنا ہے 'بھاری مشینری سے کام جاری ہے، ہماری درخواست ہے کہ عدالت حکم امتناع جاری کرے۔'

مندر کراچی کے ساحل کے قریب واقع ہے جو کہ کراچی کا ایک مشہور تفریحی مقام بھی ہے۔

کونسل کے مطابق مندر میں ہر سال ایک میلہ منعقد کیا جاتا ہے جس میں تقریباً 25 ہزار زائرین شرکت کرتے ہیں۔

انڈر پاس کی تعمیر کا خرچ بحریہ ٹاؤن برداشت کر رہے ہیں جو چاہتے ہیں کہ ان کے اسکائی اسکریپر تک لنک روڈ تعمیر ہوجائے۔

ونکوانی کا کہنا ہے کہ یہ عمارت بھی اسی زمین پر تعمیر کی جارہی ہے جو تقسیم ہند کے وقت ہندو چھوڑ کر گئے تھے۔ قانون کے تحت ایسی کسی بھی زمین کو حکومتی تحفظ حاصل ہوتا ہے۔

بحریہ ٹاؤن کے افسران اس حوالے سے تبصرہ کرنے کے لیے موجود نہیں تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں