صادقین کی تصاویر کی لندن میں نیلامی

اپ ڈیٹ 07 اپريل 2014
ججمینٹ ان پیرس (بائیں)، ٹو فیگرز (دائیں)۔
ججمینٹ ان پیرس (بائیں)، ٹو فیگرز (دائیں)۔

عظیم پاکستانی مصور صادقین کے فن پارے منگل کے روز لندن میں نیلام کیے جائیں گے۔ ان تصاویر میں 'ججمینٹ ان پیرس'، 'ٹو فیگرز' اور 'مہر اینڈ انفینٹ' سمیت دیگر شامل ہوں گی۔

بونحمس اوکشن ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ تمام تصاویر یہ ہی گیلری میں دستیاب ہیں اور نہ ہی مارکیٹ میں۔ یہ تصاویر پاکستان، فرانس اور جرمنی میں لوگوں کے نجی کلیکشن کا حصہ ہے جو کہ منگل کے روز حاضرین کی توجہ کا مرکز ہوگا۔

صادقین فاؤنڈیشن کے سربراہ اور ان پر متعدد کتابوں کے مصنف ڈاکٹر سلمان احمد کا کہنا ہے کہ نیلامی کے دوران نمائش کے لیے پیش کی جانے والی تصاویر میں 1967 کے بعد پیرس میں چھوڑی گئی تصاویر بھی شامل ہیں۔ صادقین اس سے قبل پیرس میں رہائش پذیر تھے تاہم بعد میں وہ پاکستان آگئے اور پھر کبھی پیرس واپس نہیں گئے۔

اس سے قبل 2008ء میں دبئی میں ہونے والی نیلامی کے دوران ان کی ایک تصویر ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ میں فروخت ہوئی تھی۔

تاہم اس مرتبہ توقع کیا جارہا ہے کہ تمام تصاویر ایک لاکھ پندرہ ہزار پاؤنڈز سے لیکر ڈھائی لاکھ پاؤنڈ کے درمیان فروخت ہوں گی۔

اسلم کے مطابق 2008ء میں مارکیٹ اپنے عروج پر تھی اس لیے ہماری توقعات ماضی کے مقابلے میں کم ہیں تاہم اس مرتبہ بھی لوگ نیلامی میں بہت زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔

امریکی تنظیم صادقین فاؤنڈیشن کے سربراہ ڈاکٹر سلمان احمد نے کہا ہے کہ جب بھی صادقین کی تصاویر کی نیلامی ہوتی ہے، بڑی تعداد میں لوگ اس میں دلچستی لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب کبھی اس طرح کی نیلامی کا انعقاد کیا جاتا ہے بین الاقوامی مارکیٹ میں صادقین کا کام توجہ کا مرکز بنا رہتا ہے اور تصاویر کی ریکارڈ قیمتوں میں فروخت ہوتی ہے۔

صادقین ان پاکستانی مصوروں میں شامل ہیں جنہوں نے کم عمری میں ہی بین الاقوامی سطح پر شہرت حاصل کی۔ فرانس کے آرٹ سرکلز میں انہیں 'پاکستانی پیکاسو' کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ ان کی تصویر 'لاسٹ سپر' کو ایک اعلیٰ فرانسیسی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں