باغیوں کی دھمکیوں کے باوجود ہندوستانی ووٹرز کا جوش

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2014

ہندوستان میں انتخابات کا پانچواں اور سب سے بڑا مرحلہ جمعرات کو مکمل ہوگیا، جس میں کروڑوں افراد نے اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا، اس دوران پولنگ اسٹیشنز پر کافی ہجوم نظر آیا یہاں تک کہ ایسے علاقے جہاں علیحدگی پسندوں نے تشدد کی دھمکیاں دے رکھی تھیں وہاں بھی لوگ کسی سے پیچھے نہیں رہے۔ ریاست چھتیس گڑھ جو سنہ 2000 میں تشکیل دی گئی وہاں بھی علیحدگی پسندوں کے خطرات کے باوجود ووٹرز میں کافی جوش و خروش دیکھا گیا۔

حکمراں جماعت کانگریس اور حزبِ اختلاف کی جماعت بی جے پی چند اہم ریاستوں میں مدِ مقابل رہیں جن میں کرناٹک، راجستھان، اتر پردیش، بہار اور مہاراشٹرا شامل ہیں۔
حکمراں جماعت کانگریس اور حزبِ اختلاف کی جماعت بی جے پی چند اہم ریاستوں میں مدِ مقابل رہیں جن میں کرناٹک، راجستھان، اتر پردیش، بہار اور مہاراشٹرا شامل ہیں۔
لوک سبھا انتخابات کے پانچویں اور اہم مرحلے میں بارہ ریاستوں کی ایک سو اکیس نشستوں  کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔
لوک سبھا انتخابات کے پانچویں اور اہم مرحلے میں بارہ ریاستوں کی ایک سو اکیس نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔
ہندوستان میں عام انتخابات کے پانچویں اور اہم مرحلے میں ووٹنگ کا تناسب پینسٹھ فیصد رہا چھٹے مرحلے کے لئے پولنگ چوبیس اپریل کو ہوگی۔
ہندوستان میں عام انتخابات کے پانچویں اور اہم مرحلے میں ووٹنگ کا تناسب پینسٹھ فیصد رہا چھٹے مرحلے کے لئے پولنگ چوبیس اپریل کو ہوگی۔
پولنگ کے دوران زیادہ تر ریاستوں میں ووٹرز کا جھکاؤ اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب دیکھا جارہا ہے۔
پولنگ کے دوران زیادہ تر ریاستوں میں ووٹرز کا جھکاؤ اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب دیکھا جارہا ہے۔
یہ مرحلہ کسی بھی جماعت کے لئے فیصلہ کن کردار ادا کرے گا جبکہ ووٹنگ کے نتائج کا اعلان سولہ مئی کو کیا جائیگا۔
یہ مرحلہ کسی بھی جماعت کے لئے فیصلہ کن کردار ادا کرے گا جبکہ ووٹنگ کے نتائج کا اعلان سولہ مئی کو کیا جائیگا۔
ووٹنگ کا تناسب  پینسٹھ فیصد رہا جبکہ سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ ریاست مغربی بنگال میں اٹھہتر فیصد رہا۔
ووٹنگ کا تناسب پینسٹھ فیصد رہا جبکہ سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ ریاست مغربی بنگال میں اٹھہتر فیصد رہا۔
جھاڑکنڈ میں ماؤ باغیوں کے بم حملے میں تین سیکیورٹی اہلکار سمیت چار افراد زخمی بھی ہوگئے۔
جھاڑکنڈ میں ماؤ باغیوں کے بم حملے میں تین سیکیورٹی اہلکار سمیت چار افراد زخمی بھی ہوگئے۔