اسلام آباد: ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد پاکستان نے ایک بار پھر نئے کوچ کی تلاش کا کام شروع کردیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہیڈ کوچ معین خان، بیٹنگ کنسلٹنٹ ظہیر عباس اور فیلڈنگ کوچ کے معاہدوں میں توسیع پر گور نہ کرتے ہوئے جمعہ کو ان عہدوں کے حوالے سے اشتہار دیا ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ بنگلہ دیش میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شکست کھا کر پاکستان پہلی بار ایونٹ کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی نہ کرسکا جس کے باعث کپتان محمد حفیظ نے قیادت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا تھا۔

بورڈ کی ویب سائٹ پر دیے گئے اشتہار میں ہیڈ کوچ، فیلڈنگ کوچ، کھیلوں کے فزیو تھراپسٹ، اسٹرینتھ اور کنڈیشننگ کوچ کے ساتھ ساتھ اسپن باؤلنگ کے کنسلٹنٹ کے لیے بھی درخواستیں مانگی گئی ہیں۔

پی سی بی کا کہنا ہے کہ وہ ہیڈ کوچ کے لیے کسی سابق ٹیسٹ یا عالمی سطح کے کرکٹر کو ترجیح دے گا جبکہ امیدواروں کے لیے درخواست جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

آسٹریلین ڈیو واٹمور کا فروری میں ہیڈ کوچ کی حیثیت سے دو سالہ دور ختم ہونے کے بعد پی سی بی نے بنگلہ دیش میں ہونے والے دونوں ٹورنامنٹس کے لیے تینوں سابق کرکٹرز کو ذمے داریاں سونپی تھیں۔

تاہم ان تمام تر تبدیلیوں کے باوجود باؤلنگ کوچ محمد اکرم کو عہدے پر برقرار رکھا گیا ہے جن کے معاہدے میں سابق چیئرمین ذکا اشرف نے دو سال کی توسیع کی تھی لیکن بورڈ لاہور میں قائم نینشل کرکٹ اکیڈمی میں کھلاڑیوں تربیت فراہم کرنے کی غرض سے ایک اسپن باؤلنگ کوچ کو بھی نوکری دینے کا خواہشمند ہے۔

پاکستان کی تاریخ عبدالقادر، مشتاق احمد، ثقلین مشتاق اورسعید اجمل جیسے ورلڈ کلاس اسپنرز سے بھری ہے لیکن ماضی قریب میں کوئی بھی اعلیٰ معیار کا اسپنر سامنے نہیں آسکا خصوصاً لیگ اسپن کے شعبے میں دانش کنیریا کے بعد سے کوئی باؤلر سامنے نہیں آسکا جس کے باعث گزشتہ کچھ عرصے میں قومی ٹیم کو لیگ اسپنرز کے خلاف شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

تاہم گزشتہ دنوں آنے والی پورٹس کے مطابق سابق کپتان وقار یونس کو ہیڈ کوچ کے لیے مضبوط ترین امیدوار تصور کیا جا رہا ہے جبکہ معین خان کو سلیکشن کمیٹی کا سربراہ بنائے جانے کا امکان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں