باؤلرز کے لیے مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں، اجمل

اپ ڈیٹ 19 اپريل 2014
سعید اجمل نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے آنے اور ایک روزہ کرکٹ کے قوانین میں تبدیلی سے بہت زیادہ فرق پڑا ہے۔ فائل فوٹو
سعید اجمل نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے آنے اور ایک روزہ کرکٹ کے قوانین میں تبدیلی سے بہت زیادہ فرق پڑا ہے۔ فائل فوٹو

کراچی: پاکستان کے شہرہ آفاق آف اسپنر سعید اجمل نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں محدود اوورز کی کرکٹ میں باؤلرز کا کام کافی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

چھتیس سالہ اسپنر کا ماننا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے آنے اور ایک روزہ کرکٹ کے قوانین میں تبدیلی سے بہت زیادہ فرق پڑا ہے۔

اجمل نے عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وقت بدل چکا ہے اور آج کل گیند بازوں کی کوئی قدر نہیں۔ بلے بزوں کے رویے اور تکنیک انتہائی جارحانہ ہو چکی ہے اور باؤلرز کے لیے بہت مشکل ہو گئی ہے۔

اجمل کا کہنا تھا کہ آج کل بہت زیادہ جارحانی انداز میں شاٹس کھیلتے ہیں جس کا کچھ عرصہ قبل تصور بھی محال تھا۔

'کرکٹ ان دنوں بہت تیز ہو چکی ہے اور باؤلرز ہمیشہ دباؤ میں رہتا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی یا پچاس اوورز کی کرکٹ میں بلے باز شروع سے ہی حملہ آور ہوتا ہے اور بحیثیت باؤلر آپ کو ہر میچ میں کچھ نئی چیزوں کے ساتھ میدان میں اترنا پڑتا ہے۔

پاکستان کی جانب سے 33 ٹیسٹ میں 169، 110 ایک روزہ میچوں میں 182 وکٹیں اور 63 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 85 بلے بازوں کا شکار کرنے والے اجمل نے مزید کہا کہ آج کل کھیل کے ان دونوں فارمیٹ میں بلے بازوں کے لیے آخری دس اوورز میں 100 یا اس سے زائد نز بٹورنا عام سی بات ہے۔

موجودہ دور میں پاکستان کے سے سے بپترین باؤلر تصور کیے جانے والے اجمل کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ تو بنی ہی بلے بازوں کے لیے ہے جبکہ ایک روزہ کرکٹ میں پانچ فیلڈرز کے دائرے میں رہنے کے حوالے سے قانون نے باؤلرز پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔

اجمل پاکستان رکٹ کی بورڈ کی منظوری کے بعد انگلش کاؤنٹی وورسٹر شائر کے لیے جولائی تک کھیلیں گے جس کے بعد وہ وطن واپس آ کر دورہ سری لنکا کی تیاری کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں