ہزاری باغ: ہندوستان کی ریاست جارکھنڈ میں ایک خاتون نے جہیز میں شوہر کو گردہ دینے کے چھہ مہینوں بعد مبینہ طور پرسسرال والوں کے ناروا سلوک سے تنگ آ کرخود کشی کر لی۔

جارکھنڈ کے ضلع ہزاری باغ میں اٹھائیس سالہ پونم دیوی نے مبینہ طور پر اپنے سسرال والوں کی جانب سے مسلسل ہراساں کیے جانے کے بعدایک ہفتہ قبل خود کو آگ لگا لی تھی۔

تاہم دو بچوں کی ماں پونم منگل کوایک ہسپتال میں دم توڑ گئیں۔

پونم کے اہل خانہ کی جانب سے درج ایف آئی آر کے مطابق، پونم کی ساس کئی سالوں سے جہیز کی وجہ سے انہیں تشدد کا نشانہ بناتی آ رہی تھیں۔

چھ مہینے قبل پونم کے شوہر سداما گری گردے فیل ہونے کی وجہ سے بیمار ہو گئے۔ ایسے میں ان کی ماں نے پونم کو تحریری طور پر لکھ کر دیا کہ اگر وہ اپنا ایک گردہ گری کو دے دیں تو آئندہ ان کے ساتھ اچھا سلوک رکھنے کے علاوہ جہیز میں مزید پچیس ہزار روپے لانے کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔

سن 2006 میں شادی کے موقع پر گری کے گھر والوں نےپونم کے والدبرہن بھارتی سے 1.31 لاکھ روپے بطور جہیز لیے تھے۔

بھارتی نے ایف آئی آر میں الزام لگایا کہ گری کے گھر والے پونم سے آئے روز مزید جہیز کا مطالبہ کرتے تھے، اور ان کی جانب سے اس یقین دہانی کے بعد کہ انہیں مزید تشدد کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا، پونم اپنے شوہر کو اپنا گردہ عطیہ کرنے پر رضامند ہو گئیں۔

لیکن اس کے باوجود انہوں نے تشدد کرنا نہیں چھوڑا جس کی وجہ سے پونم نے سولہ اپریل کے روز خود کو آگ لگا لی۔

انہیں رانچی کے ایک ہسپتال میں انتہائی نازک حالت میں داخل کیا گیا۔خود کشی کرنے کے بعد پونم کی لاش بدھ کو ہزاری باغ لائی گئی۔

پولیس نے اب تک پونم کے سسرال والوں کو گرفتار نہیں کیا۔ ہزاری باغ کے ایس پی منوج کوشک نے بتایا کہ تحقیقات کے بعد مجرموں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

بشکریہ ٹائمز آف انڈیا

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں