نئی موبائل سمز کے لیے بایومیٹرک تصدیق لازمی

اپ ڈیٹ 24 مئ 2014
نادرا کے چیئرمین اور موبائل کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹیوز بایومیٹرک تصدیق کے طریقہ کار کے ایک معاہدے پر دستخط کررہے ہیں، وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان اس موقع پر موجود ہیں۔ —. فوٹو آن لائن
نادرا کے چیئرمین اور موبائل کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹیوز بایومیٹرک تصدیق کے طریقہ کار کے ایک معاہدے پر دستخط کررہے ہیں، وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان اس موقع پر موجود ہیں۔ —. فوٹو آن لائن

اسلام آباد: کل بروز جمعہ یہاں ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے، جس کے تحت موبائل فون کی سمیں صرف صارفین کی بائیومیٹرک تصدیق کے بعد ہی آن کی جاسکیں گی۔

اس معاہدے پر ٹیلی کام آپریٹرز اور نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے دستخط کیے گئے، جس کا مقصد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں موبائل سموں کے استعمال کو روکنا ہے۔

ایک اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ موبائل سموں کے اجراء کا نیا طریقہ کار جولائی کے آخر تک نافذ ہوجائے گا۔

اس معاہدے کے تحت ٹیلی کام کمپنیاں اس مقصد کی تکمیل کے لیے مطلوبہ سامان کی خریداری کریں گی اور نادرا اپنے ڈیٹا بیس کے ذریعے ہر صارف کی تصدیق کے لیے دس روپے وصول کرے گا۔

معاہدے پر دستخط سے قبل نادرا کے چیئرمین امتیاز تاجور کی جانب سے ایک پریزنٹیشن دی گئی، جس کے دوران وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ سم کی بایومیٹرک تصدیق سے ناصرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مستحکم تیکنیکی معاونت فراہم ہوگی بلکہ سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد بھی مل سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس نئے نظام کے تحت بایو میٹرک تصدیق کے طریقہ کار سے گزرے بغیر کوئی شخص نئی سم نہیں خرید سکے گا۔

وزیرِ داخلہ نے نادرا اور موبائل کمپنیوں سے کہا کہ وہ غیر تصدیق شدہ سموں کی بڑی تعداد کا صفایا کرنے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کریں۔

واضح رہے کہ اس معاہدے پر نادرا کے چیئرمین اور یوفون، موبی لنک، زونگ، وارد اور ٹیلی نار کے چیف ایگزیکٹیو نے دستخط کیے۔

نادرا کے چیئرمین امتیاز تاجور نے وزیرِ داخلہ کو مطلع کیا کہ اس معاہدے کو تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد حتمی صورت دی گئی ہے۔ اس کے تحت جعلی شناختی کارڈز کے ذریعے سم حاصل کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس نئے نظام کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی ہدایات کی روشنی میں حتمی صورت دی گئی تھی۔ اس کے تحت ایک شہری سم کی خریداری کے لیے ریٹیلر، فرنچائز یا کسی سیلولر آپریٹرز کے کسٹمر سیلز سروس سینٹر جائے گا، اورت انہیں اپنا بایومیٹرک ڈیٹا تصدیق کے لیے فراہم کرے گا، جس کی تصدیق نادرا کے پاس موجود کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈز کی تفصیلات کے ذریعے کی جائے گی۔

ایک سم تصدیقی عمل کے بعد ہی ایکٹیو ہوگی، جس میں صرف پندرہ سیکنڈ کا وقت لگے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتداء میں نئی موبائل سمیں بایومیٹرک تصدیق کے بعد جاری کی جائیں گی، اور بعد میں لاکھوں کی تعداد میں غیر مصدقہ سموں کو بلاک کردیا جائے گا، اور انہیں نئے طریقہ کار کے تحت دوبارہ جاری کیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں