اسلام آباد: ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے جعلی ڈگری کے حامل سیاست دانوں کی شناخت نہ ظاہر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کمیشن کے نئے چیئرمین ڈاکٹر مختاراحمد نے بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اگرچہ ایچ ای سی ڈگریوں کی جانچ پڑتال کا عمل جاری رکھے گا، تاہم ڈگری کے حامل افراد کے نام ظاہر نہیں کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 'سابقہ انتظامیہ کی پالیسیوں کی وجہ سے منسٹری اور ایچ ای سی کے درمیان بہت اختلافات پیدا ہو چکے تھے اور میری پہلی ترجیح یہی ہے کہ ان اختلافات کو ختم کیا جائے'۔

ڈاکٹر مختار نے کہا کہ 'گذشتہ انتظامیہ کے دور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران جعلی ڈگری کے حامل افراد کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم میرے خیال میں یہ ایچ ای سی کی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ یہ کام کرے'۔

یاد رہے کہ سابقہ چیئرپرسن ڈاکٹر جاوید لغاری کے دور میں سپریم کورٹ کے حکم پر پارلیمینٹیرینز کی ڈگریوں کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کیا گیا تھا۔

پیپلز پارٹی کی اتحادی حکومت نے ایچ ای سی کو اس عمل سے روکنے کی کوشش کی لیکن ایسا کرنے میں ناکامی کے بعد ایچ ای سی کو صوبوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جسے اعلیٰ عدلیہ نے غیر قانونی قرار دیا تھا۔

آخری کوشش کے طور پر سابقہ حکومت نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرپرسن سے وفاق کا منصب لیتے ہوئے کمیشن کو منسٹری آف ایجو کیشن ، ٹریننگز اور اسٹینڈرڈز کے زیر انتظام کردیا تھا ۔

سابقہ انتظامیہ کے دور میں کمیشن کو سیاست دانوں کے نام ظاہر کرنے کی بناء پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، لیکن ایچ ای سی نے اپنی ویب سائٹس پر جعلی ڈگری کے حامل سیاست دانوں کے نام ڈالنے کا عمل جاری رکھا۔

ڈاکٹر مختار احمد نے بتایا کہ ایچ ای سی حکومت کے دوسرے اداروں کے ملازمین کی ڈگریوں کی بھی جانچ پڑتال کرے گا، تاہم اس کے لیے متعلقہ ڈپارٹمنٹ کو خود ایچ ای سی سے رابطہ کرنا پڑے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ دستاویزات کی آن لائن تصدیق کے عمل کو مضبوط و مستحکم بنانے کے لیے بھی کوششیں کی جارہی ہیں۔

ڈاکٹر مختار کے مطابق 'ڈگریوں کی تصدیق کی سہولت صوبائی دارالحکومتوں میں فراہم کی جائیں گی اور طلبہ کو وقت پر اپنی ڈگریوں کی تصدیق کروا لینی چاہیے۔ عموماً دیکھا یہ گیا ہے کہ طلبہ داخلہ سے محض ایک ہفتہ قبل ڈگری کی جانچ پڑتال کی درخواست جمع کرواتے ہیں، جس کے باعث ایچ ای سی کے لیے وقت پر یہ کام مکمل کرنا مشکل ہو جاتا ہے'۔

وزیراعظم کی لیپ ٹاپ اسکیم سے متعلق ڈاکٹر مختار کا کہنا تھا کہ لیپ ٹاپ کی پہلی کھیپ 17 جون کو موصول ہو گی اور وزیر اعظم 20 جون کو اسکیم کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی نے پی ٹی سی ایل کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت لیپ ٹاپس میں انٹرنیٹ کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی اور طلبہ محض پانچ سو روپے ماہانہ کی ادائیگی کے ذریعے انٹرنیٹ بھی استعمال کر سکیں گے۔

ڈاکٹر مختار نے اسمارٹ یونیورسٹی پروجیکٹ سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی جلد ہی طلبہ کو کاغذ– قلم کے بغیر تعلیمی ماحول فراہم کرنے کےلیے بھی کوشاں ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Ahsan Faruqui Jun 12, 2014 11:24pm
Is there any honest person in the government. It is their solemn duty to expose and kick out any Official found guilty of having a fake degree. Honesty and fairness have evaporated from that country that is why people are dying like vats and dogs. Wake up people, wake up!