لاہور: پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے پیر کو پاکستان واپسی پر حکومت کے خلاف' پر امن انقلاب' کا اعلان کیا ہے۔

پیر کو قادری کے حامیوں اور پولیس کے درمیان پر تشدد جھڑپ میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

دارالحکومت کے ہوائی اڈے پر قادری کے حامیوں اور پولیس میں جھڑپ کے بعد ان کے طیارے کا رخ مشرقی شہر لاہور کی طرف موڑ دیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق اسلام آباد ایئر پورٹ پر جھڑپ میں ستر سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

گزشتہ سال جنوری میں قادری نے دسیوں ہزاروں لوگوں کے ساتھ اسلام آباد میں دھرنا دیا تھا۔

گزشتہ ہفتے لاہور میں قادری کے پیروکاروں اور پولیس کے درمیان جھڑپ میں نو افراد ہلاک ہو گئے تھے جہاں ایک طرف ملک کی افواج شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف برسرپیکار ہیں۔

پیر کو اسلام آباد ایئر پورٹ پرقادری کے حمایتی اور پولیس کے درمیان لاٹھیوں اور اینٹوں کا آزادنہ تبادلہ ہوا جہاں قادری کو امارات ایئر لائنز سے پہنچنا تھا۔

اسلام آباد پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ستر پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں ہیں اور سر زخمی ہو گئے۔

سول ایوی ایشن کے حکام کے مطابق مسافروں اور طیارے کی حفاظت کے لیے طیارے کا رخ لاہور کی جانب موڑ دیا گیا تھا۔

تاہم قادری کئی گھنٹوں تک طیارے سے باہر نکلنے سے انکار کرتے رہے۔

تریسٹھ سالہ علامہ نے اترنے سے پہلے فوجی تحفط کا مطالبہ کیا تھا۔ آخر میں انہوں نے گورنر پنجاب محمد سرور اور حزب اختلاف کے سیاست دان چوہدری پرویز الہی کے ہمراہ ہوائی جہاز چھوڑ دیا۔

قادری نے گزشتہ ہفتے اپنی جماعت کے کارکنوں کی ہلاکت کا ذمہ دار وزیر اعظم اور ان کے بھائی نواز شریف کو ٹھہرایا اور انہیں ہٹلر اور مسولینی' قرار دیا۔

انہوں نے لاہور ہسپتال کے دورے پر گزشتہ ہفتے جھڑپ میں زخمیوں ہونے والوں کی عیادت کی ،انہوں نے کہا کہ 'میں (انشاء اللہ). مزدوروں، بے بسوں، غریبوں اور شہداء کا بدلہ لوں گا'۔

بعد میں اپنی رہائش گاہ پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے، قادری نے کہا کہ'وہ عنقریب انقلاب کا اعلان کریں گے'، میں اچانک انقلاب کی کال دوں گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'حکمران بھاگنے کی کوشش کریں گے لیکن میں ان لٹیروں کو بھاگنے نہیں دوں گا'۔

مئی دو ہزار تیرہ میں عام انتخابات میں کامیاب نواز شریف کی حکومت سے چار ماہ پہلے پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں قادری نے چار دن تک دارالحکومت اسلام آباد میں دھرنا دیا تھا۔

ان کا مطالبہ تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کو تحلیل کر کے عدلیہ اور فوج کی نگرانی میں ایک نگران سیٹ اپ تشکیل دیا جائے۔

لیکن میڈیا کی شدید دلچسپی کے باوجود احتجاج کا بہت کم اثر ہوا قادری کو وزراء کی یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم ہو گیا تھا۔

قادری تحریک منہاج القرآن (ٹی ایم کیو) کے بانی ہیں اس تنظیم کی نوے ممالک میں شاخیں ہیں جو کمیونٹیز کے درمیان امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے کام کرتی ہے۔


اس بارے میں


'طاہرالقادری کو گرفتار کیا تو حکومت 6 ماہ میں ختم'

میرے پاکستان پہنچتے ہی انقلاب آسکتا ہے، طاہر القادری

تبصرے (0) بند ہیں