آشا بھوسلے نے آج کل کے گانوں کو گالیاں قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 18 جولائ 2014
عظیم پلے بیک سنگر آشا بھوسلے—۔فوٹو اے ایف پی
عظیم پلے بیک سنگر آشا بھوسلے—۔فوٹو اے ایف پی

بولی وڈ فلم انڈسٹری میں حالیہ دور کے مشہور گانوں کے بولوں سے ناراض آشا بھوسلے کا کہنا ہے کہ آج کل کے گانے، گانے نہیں بلکہ گالیاں ہیں۔

پیر کو نئی دہلی میں ینگ ایف آئی سی سی آئی کی جانب سے خواتین کے حقوق کے حوالے سے منعقد کی گئی ایک تقریب میں 81 سالہ سدا بہار عظیم پلےبیک خاتون گلو کارآشا بھوسلے نے اپنی زندگی کے مختلف رازوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے انڈین فلموں میں شامل کیے جانے والے گانوں کے بولوں پر اعتراض کا اظہار کیا۔

آشا بھوسلے کے مطابق ' آج کل گالیوں پر گانے بنائے جاتے ہیں اوردرمیان میں انگلش میں کچھ 'بڑ بڑ' کیا جاتا ہے'۔

اُن کا کہنا تھا کہ ' یہ جو باہر کے لڑکے انگلش گاتے گاتے ہندی میں گانے لگے، وہ انگلش کے بہت سے گندے الفاظ ،جیسے 'ریپ' استعمال کرتے ہیں، تو اگر ایسے الفاظ استعمال ہوں گے تو ہمارے نوجوان وہی کریں گے جو آپ انھیں سکھائیں گے'۔

گنیز بک کے مطابق سب سے زیادہ ریکارڈ کی جانے والی گلوکارہ کا اعزاز رکھنے والی آشا بھوسلے کا کہنا تھا کہ وہ ایک بچے کی زبان سے فلم ہیروئن کا گانا "ہم ہلکت جوانی" سن کر شاک میں آگئیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ' مجھے اگر کوئی کہے کہ ہلکت جوانی گاؤ تو میں نہیں گاؤں گی کیونکہ مراٹھی میں ہلکت ایک گندی گالی ہوتی ہے'۔

آشا بھوسلے کے مطابق ' آج کل فیشن ہے کہ کسی سے بھی ایک دو آئٹم سانگ گوا لیے جاتے ہیں، اب بڑے سنگرز کی تو ضرورت ہی نہیں ہے۔ بہت کم لوگ ہیں جن کا موسیقی کا ذوق اچھا ہے'۔

بقول آشا ' لوگ ' لنگی' اور ' جنڈو بام' والے گانے بھی پسند کرتے ہیں'۔

آشا بھوسلے نے کہا کہ ' اپنے زمانے میں گانوں کے جن بولوں کو ہم خراب تصور کرتے تھے، آج مجھے وہ مندر کے گانے لگتے ہیں'۔

تقریب کے موقع پر آشا نے بتایا کہ گانے 'پیا تو اب تو آجا ' میں ایک لائن ہے 'وہ بات مجھ کو قبول ہے صنم، جس کے لیے تو نے چھوئے ہیں میرے قدم'، ان الفاظ کو لکھنے کے بعد مجروح سلطان پوری کافی پریشان تھے۔

مجروح نے کہا 'میری تین بیٹیاں ہیں اور اگروہ یہ گانا گائیں گی تو مجھے کیسالگے گا؟ '

آشا نے بتایا کہ ایک مرتبہ کسی گانے کے بولوں کے حوالے سے ان کا مصنف ساحر لدھیانوی سے جھگڑا بھی ہوا تھا۔

'میں اُن گانوں کو مسترد کر دیتی ہوں ، جن کے الفاظ مجھے غیر شائشتہ لگتے ہیں'۔

آشا کا کہنا تھا کہ سنگرز کو ایکشن لینا چاہیے اور خواتین کو اس مسئلے پر متحد ہونا چاہیے۔ اُن کونہ تو ایسے گانے گانے چاہئیں اور نہ ہی فلمیں دیکھنی چاہئیں۔

بشکریہ ہندوستان ٹائمز

تبصرے (0) بند ہیں