پشاور: کالعدم تنظیم القاعدہ نے تصدیق کی ہے کہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں حالیہ ڈرون حملے میں اس کے چھ کمانڈرز ہلاک ہوئے تھے۔

دی لانگ وار جنرل میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں القاعدہ کی قیادت کا حوالہ دیتے ہوئے اس خبر کی تصدیق کی گئی ہے۔

شام میں موجود القاعدہ کی فتح کمیٹی کے سربراہ صنَفی النصر کے مطابق شمالی وزیرستان میں مارے جانے والے ان کے چھ ساتھیوں میں سے تین کے نام تاج المکی، ابو عبدالرحمان الکویتی اور فیض اودا الخالدی ہیں۔

صنفی النصر نے سماجی رابطے کی ایک ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ہلاک ہونے والے چھ کمانڈروں کا تعلق حافذ گل بہادر گروپ سے تھا جو دس جولائی کو ہونے والے ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے۔

خیال رہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب کے آغاز کے بعد دس جولائی کو ہونے والا یہ پہلا ڈرون حملہ تھا۔

رپورٹ کے مطابق صنفی النصر سعودی شہری ہیں جب کہ ان کا اصل نام عبدالمحسن عبداللہ ابراہیم الشریخ ہے اور وہ شام منتقل ہونے سے قبل شمالی وزیرستان میں موجود تھے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Riyaz Jul 23, 2014 01:51am
ایك نہیں ، دو نہیں ، تین نہیں بلكہ القاعدہ كی چھ كمانڈرز ہلاك ہوے ہیں . یہ دہشتگردوں كے خلاف ایك بڑا كامیابی ہے كیوں كہ پاكستان میں خوف اور ہراس كا ماحول انہیں كی ذمہ داری ہے . پاكستان میں شدت پسندی ، انہیں كے وجہ سے بڑھ گیا ہے . جتنے بیگناہ عوام انہیں كے آنے كے بعد پاكستان میں جاں بحق ہوے ہیں ، پاكستان كے تاریخ میں كبھی نہیں ہوے تہیں . اگر یہ لوگ ایسے ہی ختم نہیں ہوے تو پاكستان ایك اور عراق یا شام بن جائے گا اور ہم سب جانتے ہیں كہ وہاں كیا ہو رہا ہے