واشنگٹن: پاکستان کے سابق سفیر رائے محمود کی جانب سے منعقدہ ایک سماجی تقریب میں سابق صدر آصف علی زرداری کے امریکی نائب صدر جو بائیڈن کے ساتھ طے شدہ افطار- ڈنر کی خبروں نے سیاسی ماحول گرما دیا۔

امریکا میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ -نواز کے حلقے دعوی کر رہے ہیں کہ زرداری کے واشنگٹن آنے کا مقصدپاکستان میں موجوہ سیاسی صورتحال پر امریکا کی حمایت حاصل کرنا ہے۔

تاہم، بش انتظامیہ اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے درمیان تعلقات بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرنے والے اور تقریب کے میزبان رائے محمود کا اصرار ہے کہ یہ افطار –ڈنر محض ایک سماجی تقریب ہے اور اس کا کوئی سیاسی رنگ نہیں۔

انہوں نے عندیہ دیا کہ میڈیا میں خبریں آنے کے بعد امریکی محتاط ہو گئے ہیں اور اب بائیڈن تقریب میں شرکت کا ازسر نو جائزہ لے سکتے ہیں۔

تاہم، واشنگٹن میں پی پی پی اور ن لیگی حلقے کہتے ہیں کہ زرداری متعدد سینئر امریکی حکام سے ملاقاتیں کر چکے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے۔

سابق صدر نے ان ملاقاتوں میں امریکی حکام کو کہا کہ وہ 'پاکستان میں موجودہ سیاسی نظام کا تسلسل یقینی بنائیں'۔

ان حلقوں نے بتایا کہ پاکستانی میڈیا میں حالیہ رپورٹوں سے محسوس ہوتا ہے کہ کچھ لوگ ملک میں 'قومی اتحاد' پر مبنی حکومت کی باتیں کر رہے ہیں۔

ایک رپورٹ میں تو ان لوگوں کے نام بھی شائع کر دئے گئے جو اس طرح کی حکومت کا حصہ ہوں گے۔

پی پی پی کے ایک ذرائع نے بتایا 'زرداری کے خیال میں موجودہ حکومت کئی خامیوں کے باوجود قانونی طور پر ایک منتخب حکومت ہے لہذا اسے اپنی مدت مکمل کرنی چاہیئے'۔

' الیکشن سے پہلے حکومت میں کوئی تبدیلی نہیں ہونی چاہیئے'۔

پی پی پی اور امریکی انتظامیہ سے روابط رکھنے والے ایک سابق سفیر مصر ہیں کہ زرداری کا دورہ نجی نوعیت کا ہے اور وہ کسی سیاسی ایجنڈے کے ساتھ یہاں نہیں آئے۔

زرداری نے ہمیشہ کی طرح میڈیا سے دوری اختیار کر رکھی ہے جس کی وجہ سے دورے کے اصل مقاصد جاننا مشکل ہے۔ لیکن دوسری جانب اس دورے سے پیدا ہونے والی افواہوں کو روکنا بھی ناممکن ہے۔

دوسری جانب، ایک سابق صدر کو مکمل سفارتی پروٹوکول دینے سے ایک مثبت روایت نے ضرور جنم لیا ہے ۔

امریکا اور واشنگٹن میں پاکستانی سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکمران جماعت ن-لیگ کی جانب سے ایئر پورٹ پر سابق صدر کے استقبال کے لیے سفیر جلیل عباس جیلانی کو بھیجنا یہ ثابت کرتا ہے کہ پاکستان کے سیاسی کلچر میں ایک نئی پختگی آچکی ہے۔

وزیر اعظم کے خصوصی مشیر برائے امور خارجہ طار ق فاطمی نے حکومتی فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے صحافیوں کو یاد دلایا تھا کہ زرداری ایک سابق صدر ہونے کے ناطے مکمل پروٹوکول کے حق دار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سیاسی انتقام کی روایت ختم کرنے اور سابق صدور اور وزرائے اعظم کو پروٹوکول دینے کی عالمی روایات اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ادھر پی پی پی کے حلقے کا کہنا ہے کہ اس روایت کو سب سے پہلے پی پی پی حکومت نے اپنایا تھا۔

تبصرے (2) بند ہیں

حماد Jul 23, 2014 11:39am
گذ شتہ عہد گذرنے میں ہی نہیں آتا یہ حادثہ بھی لکھوں معجزوں کے خانے میں؟ جو رد ہوئے تھے جہاں میں کئی صدی پہلے............ وہ لوگ ہم پر مسلط ہیں اس زمانے میں
S A KHAN Jul 24, 2014 01:30pm
PAKISTAN MAIN TABQATI NIAM KI BACHANAY KI TAG O DOO