غزہ پر جارحیت، اسرائیل کیخلاف عالمی تحقیقات کا آغاز

23 جولائ 2014
ایک شخص اسرائیلی ٹینک کے حملے میں ہلاک اپنے دو سالہ بیٹے کو گود میں اٹھائے تدفین کے لیے جا رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
ایک شخص اسرائیلی ٹینک کے حملے میں ہلاک اپنے دو سالہ بیٹے کو گود میں اٹھائے تدفین کے لیے جا رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

جنیوا: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور وحشیانہ بمباری پر بدھ کو تحقیقات کا آغاز کردیا ہے جہاں فلسطین نے عالمی برادری سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

اقوام متحدہ کی 46 رکنی کونسل کے 29 اراکین نے فلسطینی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔

ان میں مسلمان ممالک سمیت چین، روس، لاطینی امریکا اور افریقی ریاستوں نے اسرائیلی جارحیت کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے تعبیر کیا۔

تاہم اقوام متحدہ میں امریکا نے اسرائیل کے خلاف انسانی حقوق کی کارروائی کی کھل کر مخالفت کی جبکہ یورپی ملکوں نے بھی اس کا ساتھ دیا۔

دوسری جانب امریکا کی فیڈرل ایوی ایشن انتظامیہ نے اسرائیل اور غزہ میں خطرناک صورتحال کے پیش نظر تل ابیب جانے والی امریکی فلائٹس پر پابندی میں مزید 24 گھنٹے کی توسیع کردی ہے۔

یہ پابندی منگل کو عائد کی گئی تھی جس میں آج مزید 24 گھنٹے کی توسیع کر دی گئی ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے صورتحال کو دیکھتے ہوئے پابندی ہٹانے یا نہ ہٹانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

امریکی ایوی ایشن نے شمال ایئرپورٹ کے نواح میں حماس کے راکٹ حملے کے بعد اسرائیل کے واحد انٹرنیشنل حب بین گوئیرن ایئرپورٹ میں امریکی جہازوں کے آنے یا جانے پر پابندی لگائی۔

تبصرے (0) بند ہیں