کابل: افغان انٹیلیجنس سروس نے گزشتہ روز افغانستان میں حملے کرنے والے طالبان کی پشت پناہی کا پاکستان پر الزام عائد کیا ہے۔

افغان نیشنل ڈائیریکٹوریٹ برائے سیکیورٹی کے ترجمان حسیب صدیقی نے الزام عائد کیا کہ حال ہی میں افغانستان میں ہونے والے حملوں کی منصوبہ بندی پاکستان میں کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کو مبینہ طور پر پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی حمایت حاصل تھی۔

خیال رہے کہ ماضی میں بھی پاکستان ان الزامات کی ترید کرتا رہا ہے۔

تاہم ترجمان نے اس حوالے سے کوئی ثبوت پیش نہیں کیے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی فوج کی جانب سے شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے، کیونکہ مزید کارروائی شروع کرنے کے لیے حقانی نیٹ ورک نے ان کے علاقے میں کارروائی شروع کرنے پر آئی ایس آئی کو تنبیہ کی تھی۔

واضح رہے کہ حقانی نیٹ ورک القاعدہ کا ایک گروپ ہے اور افغانستان اور پاکستان کا قبائلی علاقہ شمالی وزیرستان اس کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

حسیب صدیقی کا یہ بھی کہنا تھا کہ حقانی نیٹ ورک کی اہم قیادت آئی ایس آئی کے کہنے پر اپنے ہتھیاروں سمیت مختلف گاڑیوں میں آپریشن ضربِ عضب کے شروع ہونے سے دو ہفتوں قبل ہی شمالی وزیرستان سے کسی دوسری جگہ منتقل ہوچکی تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ شمالی وزیرستان سے کرم ایجنسی کی جانب منتقل ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج کے آپریشن میں ابھی تک کسی اہم طالبان کمانڈر کی گرفتاری یا ہلاکت نہیں ہوئی اور ایسی ہلاکتیں صرف علاقے میں امریکی ڈرون حملوں کے نتیجے میں ہوئی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں