دیکھی ہے کبھی ایسی گھڑی؟

31 جولائ 2014
تصویر بشکریہ ریٹوٹ فیس بک پیج۔
تصویر بشکریہ ریٹوٹ فیس بک پیج۔

نیویارک : کیا آپ کو ہاتھ میں گھڑی باندھنا پسند نہیں اور ہر وقت موبائل سے وقت دیکھنا بھی مشکل لگتا ہے ؟ اگر ہاں تو جناب آپ کی مشکل اب ختم ہونے کو ہے۔

جی ہاں دنیا کی پہلی پراجیکشن واچ جو تیار ہوگئی ہے جس کے ذریعے آپ اپنے ہاتھ کی پشت پر وقت دیکھ سکیں گے۔

ریٹوٹ نامی اس رسٹ بینڈ یا بریسلیٹ کی شکل کی انوکھی ڈیوائس میں ایک پراجیکٹر فٹ ہے جو اسمارٹ فون کے ساتھ کنکٹ ہوکر وقت ہاتھ یا دیوار پر دکھایا تا ہے۔

یہ گھڑی یوکرائن کے مائیکل میدوید نے ڈیزائن کی ہے اور یہ بلیوٹوتھ کے ذریعے اسمارٹ فونز سے رابطے میں رہتی ہے۔

ایک بار یہ اسمارٹ فون سے منسلک ہوجائے تو آپ اپنے ہاتھ پر صرف وقت ہی نہیں، فون پر آنے والی کالز کے نام، ایس ایم ایس، ای میلز، ٹوئیٹس، فیس بک پوسٹس اور بہت کچھ دیکھ سکیں گے۔

ان نوٹیفکیشنز کو آپ اپنی مرضی کے مطابق رنگوں میں ڈھال سکتے ہیں بس ریٹوٹ اپیلیکشن کی مدد لینا پڑے گی۔

یا اگر یہ سب کچھ ہاتھ پر نہیں دیکھنا چاہتے تو اس کا متبادل آپشن بھی موجود ہے اور وہ یہ کہ گھڑی نوٹیفکیشن موصول ہونے کے ساتھ ہی وائبریٹ ہونے لگے گی اور اس میں الارم بھی موجود ہے۔

اس وقت ڈیزائنر فنڈز اکھٹا کرنے کے لیے سنگل بینڈ 120 ڈالرز میں فروخت کررہے ہیں تاہم جب یہ آئندہ سال فروری میں باقاعدہ طور پر فروخت کے لیے پیش کی جائے گی تو اس کی قیمت 160 ڈالرز رکھے جانے کا امکان ہے۔

اس کی بیٹری کے بارے میں ڈیزائنر کا کہنا ہے کہ یہ چھ دن یا ڈیڑھ سو گھنٹے تک پراجیکشن موڈ پر کام کرسکے گی جبکہ ایک ماہ تک اسٹینڈ بائی رہے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں