دوسرا دن: عمران خان کا نوازشریف کے استعفے تک دھرنا جاری رکھنےکا اعلان

اپ ڈیٹ 16 اگست 2014
حقیقی آزادی کی جنگ کیلئے جان کی قربانی دینے کو تیار ہوں—اے ایف پی فوٹو۔
حقیقی آزادی کی جنگ کیلئے جان کی قربانی دینے کو تیار ہوں—اے ایف پی فوٹو۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد میں اپنے قائد کے انتظار کے دوران پر جوش نظر آ رہے ہیں۔۔۔ فوٹو۔۔۔ عرفان حیدر
پاکستان تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد میں اپنے قائد کے انتظار کے دوران پر جوش نظر آ رہے ہیں۔۔۔ فوٹو۔۔۔ عرفان حیدر
—  @ShahzebJillani/Twitter
— @ShahzebJillani/Twitter

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کے مستعفی ہونے تک دھرنا جاری رکھنےکا اعلان کردیا۔

پی ٹی آئی کے 'آزادی' مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کے کارکن وزیراعظم کے استعفے تک سرینہ چوک نہیں چھوڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے پاس استعفے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا اور وہ استعفیٰ دے کر دوبارہ الیکشن کرائیں۔

عمران خان نے کہا کہ آج تین بجے سے دھرنا دیا جائے گا اور تمام پاکستان اس پنڈال میں پہنچیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ انتخابات سے دو روز قبل لاکھوں بیلٹ پیپرز چھپوائے گئے اور وہ کسی صورت اس الیکشن کو قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ایک 'نیا' پاکستان بنائے گی، ملک میں نئے الیکشن ہوں گے اور نئی حکومت بنےگی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں داخل ہوتے وقت ایک پولیس والے نے خط دیا جس میں لکھا تھا کہ آپ کی جان کو خطرہ ہے اور پنجابی طالبان آپ پر حملہ کرسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ کیلئے جان کی قربانی دینے کو تیار ہوں۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ملک تاریخ میں سب سے زیادہ قرضہ موجودہ حکومت نے لیا۔


پس منظر:

عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپنے مطالبات کی قبولیت اور نظام کی تبدیلی کے نعرے کے ساتھ پاکستان تحریک کا آزادی اور عوامی تحریک کا انقلاب مارچ آج دوسرے دن اسلام آباد پہنچ گیا۔

تحریک انصاف کا قافلہ رات گئے تقریباً تین بجے سرینا چوک پر قائم جلسہ گاہ پہنچا۔

دونوں جماعوں کے قائدین نے گزشتہ روز لاہور سے اپنے مارچ کا آغاز کیا تھا جس کی آخری منزل دارالحکومت اسلام آباد تھی۔

لاہور سے روانگی کے بعد کارکنوں اور پولیس درمیان کسی قسم کی جھڑپ نہیں دیکھی گئی اور نہ ہی کوئی ناخوشگوار صورتحال پیدا ہوئی، جبکہ شام گئے حکومت نے آزادی اور انقلاب مارچ کو اسلام آباد میں داخلے کی بھی اجازت دے دی۔

عمران خان کا عزم ہے کہ وہ اسلام آباد میں پہنچ کر ملک کو کرپشن سے پاک کرکے ایک حقیقی جمہوریت لے کر آئین گے اور موجود نطام کو تبدیل کرے بغیر واپس نہیں آئیں گے۔

ادھر پاکستان عوامی تحریک نے پہلے ہی اعلان کر رکھا ہے کہ وہ انقلاب اور آزادی مارچ دونوں ساتھ ساتھ چلیں گے۔

تحریک انصاف کے آزادی اور انقلاب مارچ کے حوالے سے لمحہ بہ لمحہ خبروں سے آگاہ رکھنے کے لیے ڈان اردو لائیو کوریج پیش کررہا ہے۔

پہلا دن: 'آزادی' اور 'انقلاب' مارچ کے شرکاء کی تعداد توقعات سے زیادہ

تبصرے (0) بند ہیں