سیاسی ریلیوں سے دو قبائلی دوستوں کو مایوسی

اپ ڈیٹ 15 اگست 2014
یوم آزادی کا جشن منانے کی غرض سے اسلام آباد آنے والے دو دوست—۔فائل فوٹو
یوم آزادی کا جشن منانے کی غرض سے اسلام آباد آنے والے دو دوست—۔فائل فوٹو

اسلام آباد: جشن آزادی پاکستان منانے کے لیے اپنی سجی سجائی جیپ میں اسلام آباد آنے والے شمالی وزیرستان کے دو قبائلی افراد کا کہنا ہے کہ سڑکوں کے بلاک ہونے اور سخت سیکیورٹی کے باعث ان کی متوقع خوشیوں پر پانی پھر گیا۔

ڈان کے مطابق ان قبائلی افراد کا کہنا تھا کہ انھیں یہ دیکھ کر بہت مایوسی ہوئی کہ اس سال یوم آزادی پر روایتی جشن کا کوئی سماں نہیں تھا۔

چودہ اگست کے موقع پر اسلام آباد آنے والے قبائلیوں مستان خان اور عبیداللہ نے اس سال اسلام آباد کی سنسان سڑکوں پر جشن آزادی منایا، کیوںکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے آزادی اور انقلاب مارچ کے باعث شہریوں نے اپنے گھروں میں رہنے میں ہی عافیت جانی، جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی نہ ہونے کے برابر تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دونوں دوست اسلام آباد کی سڑکوں پر ڈرائیونگ کے دوران جہاں بھی انہیں لوگوں کا ہجوم دکھائی دیتا، وہاں ٹھہرکر یہ ضرور دیکھتے کہ کہیں یہاں جشن آزادی تو نہیں منایا جا رہا۔

بڑی بڑی مونچھوں اور مضبوط قدو قامت والے یہ دونوں نوجوان دوست لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے، خصوصاً سڑکوں پر تعینات آن ڈیوٹی پولیس اہلکار بھی فیض آباد پر ان دونوں کے ساتھ تصاویر بناتے ہوئے دیکھے گئے۔

مستان خان نے ڈان کو بتایا کہ وہ دو دن پیشتر کوہاٹ سے راولپنڈی آئے تھے۔

مستان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے پشاور، کوہاٹ اور راولپنڈی میں اپنی جیپ کو سجایا، تاکہ چودہ اگست کو جشن آزادی مناسکیں، لیکن تحریک انصاف اور عوامی تحریک کی ریلیوں کی وجہ سے یہاں انجوائے کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے‘۔

مستان کا کہنا تھا کہ اب وہ تفریح کی غرض سے مری جانے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں