اہم ترین


عمران خان کا ریڈزون جانے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد کے ریڈ زون میں داخل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کل خود مارچ کی قیادت کرتے ہوئے ریڈ زون کی جانب مارچ کریں گے۔

اسلام آباد میں دھرنے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ ریڈ زون کی جانب جاتے ہوئے وہ آگے اور تمام کارکن ان کے پیچھے ہوں گے تاکہ پولیس ان پر گولی نہ چلا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی پولیس کو اب فیصلہ کرنا ہے کہ وہ عمران خان پر گولی چلائے گی کہ نہیں۔

پی ٹی آئی سربراہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ حکومت انہیں آج رات گھر میں نظر بند کر سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہوا تو ان کے کارکنوں کو روکنے والا کوئی نہیں ہو گا۔

انہوں نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا' اگر مجھے نظر بند کیا گیا توآپ خونی انقلاب کی راہ ہموار کریں گے'۔

اس سے پہلے عمران خان نے ریڈ زون کی جانب مارچ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ منگل کی صبح خواتین بھی ان کے ساتھ احتجاج کے لیے جعلی اسمبلی تک جائیں گی۔

چیئرمین تحریک انصاف نے اپنے کارکنوں سے وعدہ لیتے ہوئے کہا کہ وہ وعدہ کریں کہ ریڈزون میں وہ پرامن رہیں گے۔

انہوں نےواپس جانے والے خیبرپختون خوا اور لاہور واپس جانے والے کارکنوں کو واپس آنے کی دعوت دی اور کہا کہ وہ کل واپس آ کر تاریخ کا حصہ بنیں۔

عمران خان نے کہا کہ سول نافرمانی پرامن طریقے سے آزادی لینے کا سب سے بہترین ہتھیار ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جمہوریت میں حکمران جواب دہ ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میاں صاحب اگر مارچ سے بچ بھی گئے تو سول نافرمانی سے نہیں بچ سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ روز 'سونامیوں ' کی آنکھوں میں آگ دیکھ کر خوفزدہ ہو گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملک میں خونی انقلاب نہیں چاہتے۔

عمران نے خطاب میں کہا کہ انہیں وسیم اکرم اور جاوید میانداد نے فون کیا ہے کہ وہ بھی ان کے ساتھ ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف نے شاہد آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ تحریک انصاف میں شامل نہ ہوئے پختونوں میں رہ نہیں سکیں گے۔


پاکستان تحریک انصاف کا آزادی مارچ اور پاکستان عوامی تحریک کا انقلاب مارچ جمعہ کی شب اسلام آباد پہنچ گیا تھا جبکہ پی ٹی آئی نے دھرنا دے دیا ہے۔

پی ٹی آئی کے آزادی مارچ اور عوامی تحریک انصاف کے انقلاب مارچ کا آغاز چودہ اگست کی دوپہر کو لاہور سے ہوا تھا جو قافلوں ک صورت میں اسلام آباد پہنچا ہے۔

شدید بارش کے دوران اسلام آباد آمد کے بعد ہفتے کی صبح مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے ایک بار پھر وزیراعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کیا۔

دوسری جانب ڈاکٹر طاہر القادری کی سربراہی میں 'انقلاب مارچ' بھی اب اپنی منزل پر پہنچ گیا ہے، جبکہ عوامی تحریک نے زیرو پوائنٹ پر جلسے کی حکومتی پیشکش کو مسترد کردیا ہے۔

پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان مسلم لیگ ن پر گزشتہ سال ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کررہے ہیں، اور ان کا عزم ہے کہ وہ آزادی مارچ کے ذریعے ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرکے ایک حقیقی جمہوریت لے کر آئیں گے۔

نواز شریف کے استعفے کے ساتھ ساتھ عمران خان کا ایک مطالبہ یہ بھی ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کرنے والوں کو سزائیں دی جائیں اور اس کی آزادانہ انکوائری کرتے ہوئے ایک نیا الیکشن کمیشن قائم کیا جائے۔

وزیراعظم نوازشریف نے قوم سے اپنے حالیہ خطاب میں عمران خان کے جوڈیشل کمیشن بنانے کے مطالبے کو تسلیم کرلیا تھا، جس کو عمران خان نے یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ اب وہ وزیراعظم سے استعفیٰ لیے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔

ادھر پاکستان عوامی تحریک نے پہلے ہی اعلان کر رکھا ہے کہ ان کا انقلاب مارچ آزادی مارچ کے ساتھ ساتھ چلے گا۔

تحریک انصاف کے آزادی اورعوامی تحریک کے انقلاب مارچ کے حوالے سے لمحہ بہ لمحہ خبروں سے آگاہ رکھنے کے لیے ڈان اردو لائیو کوریج پیش کررہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں