کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں اجتماعی قبروں کے معاملے پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کے ٹربیونل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اجتماعی قبروں کے معاملے میں صوبائی حکومت اور سیکیورٹی ادارے ملؤث نہیں ہیں۔

خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں خضدار کے علاقے توتک میں ایک اجتماعی قبر سے سولہ لاشیں برامد ہوئی تھیں۔

ان میں سے زیادہ تر لاشیں ناقابل شناخت تھیں۔

ایک رکنی ٹربیونل کے جج جسٹس نور محمد مسکانزئی نے منگل کی صبح اس معاملے کی سماعت کی جس میں کہا گیا کہ ان لاشوں کی دریافت کے معاملے میں فوج، سیکیورٹی ادارے اور صوبائی حکومت ملؤث نہیں ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ناکافی شواہد کی وجہ سے اس معاملے میں کچھ زیادہ پیش رفت نہیں ہوسکی۔

ٹریبیونل کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو افسران اُس وقت خضدار میں موجود تھے ان کی جانب سے غلفت برتنے پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

یاد رہے کہ اس واقعہ کے بعد بلوچستان حکومت نے تفتیش کے لیے ہائی کورٹ کے ایک جج پر مشتمل ایک ٹریبیونل قائم کیا تھا۔

خضدار میں پیش آنے والے اس واقعہ کے بعد کالعدم بلوچ تنظیموں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ان قبروں سے برآمد ہونے والی لاشوں کی تعداد دو سو کے لگ بھگ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں