سیاسی بحران سے کاروباری سرگرمیاں معطل

21 اگست 2014
سڑکوں کی بندش اور رکاوٹوں کی وجہ سے معیشت سے متعلق وزارتوں اور محکموں میں حاضری کم ہوگئی ہے۔ —. فوٹو اے ایف پی
سڑکوں کی بندش اور رکاوٹوں کی وجہ سے معیشت سے متعلق وزارتوں اور محکموں میں حاضری کم ہوگئی ہے۔ —. فوٹو اے ایف پی

کراچی: کاروباری برادری اور حکومت کے درمیان ہونے والے کئی اجلاس پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں جاری طویل احتجاجی دھرنوں کی وجہ سے ملتوی کردیے گئے ہیں۔

دواؤں کی ایک بین الاقوامی کمپنی کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ حکومت پرائسنگ اور لائسنسنگ کمیٹیوں اور رجسٹریشن بورڈ کے عام طور پر مہینے میں تین اجلاس کا انعقاد کرتی ہے، اور اس طرح کے اجلاس موجوہ حالات کی وجہ سے منعقد نہیں کیے جاسکے ہیں۔

ایک فارما کمپنی کے ایگزیکٹیو نے بتایا ’’فارما انڈسٹری کو اب تک حکومت کی جانب سے کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے کہ آخر کب ان اجلاسوں کا انعقاد ہوگا۔‘‘

ذرائع کا کہنا ہے کہ جان بچانے والی ادویات کے بہت سے مینوفیکچررز کو لاہور میں اس وقت مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا، جب ان کے ٹرکوں کو اسلام آباد اور دیگر شہروں کو جانے سے روک دیا گیا تھا۔ ان ٹرکوں کو تین دن کے بعد چھوڑا گیا، لیکن مینوفیکچررز کو خدشہ تھا کہ اس تاخیر سے دواؤں کے معیار پر خراب اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسی دوائیں اب معیار کی جانچ کرنے کے بعد مارکیٹ کو فراہم کی جائیں گی۔

ایک مینوفیکچرر نے کہا کہ ایک ٹرک پچیس سے تیس لاکھ روپے کی مالیت کی دوائیں لے جارہا تھا، اس کو بھی روک دیا گیا تھا۔

پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی اے ایم اے) کے ڈائریکٹر جنرل عبدالوحید خان نے کہا کہ آٹو انڈسٹری ڈیولپمنٹ کمیٹی (اے آئی ڈی سی) کا بیسواں اجلاس 18 اگست کو اسلام آباد میں انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) کے دفتر میں ہونا تھا، اس کو ملتوی کردیا گیا تھا۔ اس کی اگلی تاریخ 21 اگست طے کی گئی تھی، لیکن اب وہ دوبارہ تاخیر کا شکار ہے۔

اے آئی ڈی سی کے اجلاس کا ایجنڈا پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے ای ڈی بی کو موصول ہونے والی ایک درخواست سے متعلق تھا، جس میں 6ایچ ایس کوڈ کی سی کے ڈی کے پارٹس کے ساتھ درآمد کی اجازت طلب کی گئی ہے، اور کہا گیا ہے کہ ہندوستان سے درآمدی سامان کی منفی فہرست سے اس کو خارج کیا جائے۔ اس اجلاس میں زیرِ بحث لائے جانے والے دیگر معاملات میں آٹو وینڈرز کی ای ڈی بی کے ساتھ رجسٹریشن بھی شامل ہے۔

سرکاری ڈھانچے پر موجودہ سیاسی بحران نے پہلے سے قبضہ کررکھا ہے۔ اس کے علاوہ سڑکوں کی بندش اور رکاوٹوں کی وجہ سے معیشت سے متعلق وزارتوں اور محکموں میں حاضری کم ہوگئی ہے۔

زبانی تصدیق کے باوجود کسی وفاقی وزیر یا انوسٹمنٹ بورڈ کے چیئرمین نے کراچی میں بارہ سے چودہ اگست کو منعقدہ ایکسپو 2014ء میں شرکت نہیں کی۔ صرف ہاؤسنگ کی وفاقی وزارت کے سیکریٹری یونس ڈگہ نے اس ایکسپو کا دورہ کیا۔

آل پاکستان ٹیکسٹائیل ایسوسی ایشن کے چیئرمین یاسین صدیق نے کہا کہ اگلے آٹھ سے دس دنوں کے دوران ایپٹما اور حکومت کے درمیان کوئی اجلاس طے نہیں کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں